ایک نیوز نیوز: سپریم کورٹ بار نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں جونیئر ججز کی نامزدگی مسترد کر دی اور ساتھ ہی نامزدگیوں کا طریقہ کار تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
سپریم کورٹ بار کا اجلاس صدر بار احسن بھون کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی نامزدگی کا خیر مقدم کیا گیا۔
اجلاس میں ججز تقرر کے لیے سینیارٹی کے اصول کی پاسداری کی قرار داد منظور کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ ججز کی نامزدگیوں کا طریقہ کار تبدیل کیا جائے۔
گزشتہ روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی تجویز پر پاکستان بار کونسل اور صدر سپریم کورٹ بار نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا تھا۔
مشترکہ اعلامیہ میں جسٹس اطہر من اللہ کو سپریم کورٹ لانے کی تجویز کا خیر مقدم جبکہ لاہور اور سندھ ہائی کورٹ کے ججز کے ناموں کو زیرِ تجویز لانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ ’بار ایسوسی ایشنز نے لاہور اور سندھ ہائی کورٹ کے زیرِ تجویز جج صاحبان کے ناموں کو مسترد کر دیا۔ جوڈیشل کمیشن کے گزشتہ اجلاس بھی ان جج صاحبان کے جونیئر ہونے کی بنا پر اتفاق نہ ہوسکا تھا۔‘
اس میں مزید کہا گیا تھا کہ ایسی نامزدگیوں سے ہائی کورٹ کے دیگر جج صاحبان میں مایوسی ہوگی اور کارکردگی بھی متاثر ہوگی، وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں سنیارٹی کے اصول کو اپنانا چاہیے۔