ایک نیوز نیوز: لاہور ہائیکورٹ میں دوسری بیوی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست کے کیس کی سماعت کے دوران ایک خاتون اپنے چار بچوں کے ساتھ عدالت پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق درخواست گزار مشتاق احمد نے دوسری بیوی کی بازیابی کیلئے کیس کررکھا تھا۔ جس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کی پہلی بیوی اپنے 4 بچوں کے ساتھ جسٹس انوارالحق پنوں کی عدالت میں پہنچ گئی۔
بیوی نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے اسے طلاق نہیں دی اور اس کی سگی بھانجی سے زبردستی شادی کررکھی ہے۔ جس پر عدالت نے مشتاق احمد کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اس پر 35 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف پنایا کہ دوسری بیوی سائلہ احمد اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہے، جس پر جسٹس انوارالحق پنوں نے ریمارکس دیے کہ اگر کوئی کنوئیں میں چھلانگ لگانا چاہے تو کیا عدالت اجازت دیدے؟
عدالت نے دوسری بیوی کو اس کے والدین کے ساتھ بھجوا دیا، اوکاڑہ کے رہائشی مشتاق احمد نے دوسری بیوی کی سسرالیوں سے بازیابی کے لیے رجوع کیا تھا۔