ایک نیوز نیوز: بھارتی ریاست پنجاب کے دارالحکومت چندی گڑھ میں 4لڑکیوں کی جانب سے ایک فیکٹری ورکر کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کے مطابق سکھیا نامی شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنی فیکٹری سے چھٹی کے بعد گھر واپس جا رہا تھا کہ اسی دوران اس کے پاس ایک کار آکر رکی۔ اس کار میں 4 لڑکیاں سوار تھیں جنہوں نے مجھے پتا پوچھنے کیلئے ایک چٹ دی ، جیسے ہی میں وہ چٹ دیکھنے لگا تو انہوں نے میری آنکھوں میں کچھ پھینک دیا جس سے مجھے نظر آنا بند ہوگیا۔ اس کے بعد لڑکیوں نے میرے ہاتھ پاؤں اور منہ باندھ کر مجھے کار میں ڈالا اور ویران مقام پر لے گئیں۔
متاثرہ شخص کے مطابق اسے نشیلی ادویات اور شراب پلانے کے بعد چاروں لڑکیوں نے باری باری اس کے ساتھ تعلق قائم کیا۔ بعد ازاں یہ لڑکیاں اسے رات کو 3 بجے پھینک کر چلی گئیں۔اس واقعے کی کسی بھی پولیس سٹیشن میں رپورٹ درج نہیں کرائی گئی۔ جب متاثرہ شخص سے اس حوالے سے سوال پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ تمام لڑکیاں ہی انگریزی میں بات کر رہی تھیں اور امیر گھروں کی لگتی تھیں، اس کے گھر والے غریب لوگ ہیں اور کسی مشکل میں نہیں پڑنا چاہتے اسی لیے انہوں نے اسے رپورٹ درج کرانے سے روک دیا ہے۔