ایک نیوز نیوز: پاک بحریہ کا جہاز تبوک فٹ بال عالمی کپ کے دوران قطری حکومت کو سمندری تحفظ میں تعاون فراہم کرنے کیلئے دوحہ کی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قطری بندرگاہ آمد پر پاکستانی سفارتی عملے اور میزبان بحریہ کے اعلیٰ حکام نے بحری جہاز کا استقبال کیا۔
بحری جہاز کے کمانڈنگ افسر نے قطری بحریہ کے اعلی حکام سے ملاقاتوں کے دوران فٹبال عالمی کپ کی میری ٹائم سکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ فیفا عالمی کپ کے اہم موقع پر پاک بحریہ کے جہاز کا سمندری تحفظ میں تعاون پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر اعتماد ظاہر کرتا ہے۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ خلیجی ممالک کو ان کی سیکورٹی ضروریات کے ساتھ ساتھ افرادی قوت فراہم کرنے میں بھی کافی مدد کی ہے اور کئی بار عرب خلیجی ممالک کے لیے اپنے فوجی بھیجے ہیں، یہی وجہ ہے کہ فیفا ورلڈ کپ میں سکیورٹی کے لیے بھی قطر کا زیادہ تر انحصار پاکستانی فوج پر ہے، اسلام آباد نے قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ میں سکیورٹی فراہم کرنے کے مقصد سے اپنے ہزاروں فوجی دوحہ بھیجے ہیں، پاکستان کے ایک سینیئر سکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ تعیناتی قطری حکومت کی خصوصی درخواست پر کی گئی ہے اور دوحہ کے حکام نے قطر کے ساتھ پاکستانی فوج کے تعلقات کو مد نظر رکھتے ہوئے فوج کی اتنی بڑی تعداد کا مطالبہ کیا تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ دوحہ اور اسلام آباد نے 2021ء سے اپنے تعاون میں کافی اضافہ کیا، اگست میں دوحہ نے پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی، تب پاکستانی فوج نے اعلان کیا کہ وہ ورلڈ کپ کے ٹورنامنٹ کے دوران قطر کی مدد کے لیے اپنی فوج بھیجے گی۔