مارک زکر برگ کا استعفا، کیا  فیس بک اور ٹوئیٹر  بند ہوجائیں گے؟

meta and twitter may be shut down
کیپشن: meta and twitter may be shut down
سورس: google

ایک نیوز نیوز: کیا  فیس بک اور ٹوئیٹر  بند ہوجائیں گے؟  نیوز ویب سائٹ پر مارک زکر برگ کے استعفا کی خبر گرم ، میٹا نے تردید کردی۔ سوشل میڈیا کمپنیوں کو زوال کا سامنا،  ایک سال میں 30 کھرب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ 

  ایک رپورٹ کے مطابق  ایپل، نیٹ فلکس، ایمازون، مائیکروسافٹ، میٹا (فیس بُک کی مالک کمپنی) اور الفابیٹ (یعنی گوگل) سمیت اس صنعت کے بڑے ناموں کو امریکی سٹاک مارکیٹ پر گذشتہ 12 ماہ کے دوران تین ٹریلین (30 کھرب) ڈالر سے زیادہ کا نقصان جھیلنا پڑا۔

ای کامرس کمپنی ایمازون نے اعلان کیا کہ وہ دنیا بھر میں 21 نومبر تک اپنے عملے سے ایک لاکھ چھتیس ہزار افراد کی کٹوتی کرنے جا رہی ہے۔ سب سے نمایاں کٹوتیاں فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے کیں جس نے 11 ہزار کا عملہ فارغ کر دیا جبکہ ٹوئٹر نے اب تک 37 ہزار لوگ اب تک نکالے ہیں ۔

اس سے یہ سوالات اٹھائے جانے لگے ہیں کہ دنیا کے دو بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک اور ٹوئٹر کا مستقبل کیا ہے۔ کیا یہ ہماری توقعات کے برعکس کمزور ہو چکے ہیں؟

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق معاشی بحران کی وجہ سے ٹیکنالوجی کو بھی اتنا ہی نقصان پہنچا ہے جتنا کسی دوسرے شعبے کو۔اس کا مطلب ہے کہ کاروبار میں پھر کم پیسہ لگایا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اشتہارات دینے میں کمی آئی ہے۔نیو یارک کولمبیا بزنس سکول میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کے ماہر پروفیسر جوناتھن نی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنیادی طور پر تشہیر کے لیے قائم کاروبار بن گئے ہیں۔ اگر آپ کو انحصار اس آمدن پر ہوتا ہے تو معاشی بحران سے آپ کے لیے ماحول سازگار نہیں رہتا۔

ارب پتی ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر خریدے جانے کے بعد اسے سٹاک مارکیٹ سے ہٹایا جا چکا ہے۔   ٹوئٹر کو بھی ایسے ہی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ٹوئٹر کو زیادہ استعمال کرنے والے صارفین مجموعی صارفین کا 10 فیصد سے بھی کم حصہ بنتے ہیں مگر 90 فیصد تمام ٹویٹس کے ذمہ دار ہوتے ہیں اور پلیٹ فارم کی عالمی آمدن میں ان کا نصف حصہ ہوتا ہے۔ایم آئی ٹی کے محققین کی ایک تحقیق کے مطابق ٹوئٹر نے 3 ماہ کے دورانیے میں تقریباً دس لاکھ صارفین کھو دیے ہیں۔

سب سے زیادہ آبادی والے سوشل میڈیا نیٹ ورک فیس بک میٹا کے مطابق فیس بُک کے صارفین کی تعداد تقریباً تین ارب ہے۔  لیکن 18 سالہ تاریخ میں پہلی بار اس کے بھی صارفین کم ہوئے ہیں۔ 

سال 2019 کے بعد سے ٹوئٹر نے ایسا طریقہ اپنایا ہے جس کے مطابق صرف اتنے یومیہ صارفین گنے جاتے ہیں جو اشتہارات دیکھتے ہیں۔ مجموعی صارفین کی گنتی نہیں رکھی جاتی۔ اکتوبر میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد 23 کروڑ 80 لاکھ تھی اور اس میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

عام طور پر بڑی سوشل میڈیا کمپنیاں اپنی طبعی مدت پورا کرکے بھی غائب ہو جاتی ہیں اور لوگوں کے استعمال میں نہیں رہتیں۔سب سے مشہور کیس مائی سپیس کا ہے جو سنہ دو ہزار میں عالمی صارفین والی پہلی سوشل میڈیا کمپنی تھی۔ سنہ 2007 میں اس کے 30 کروڑ صارفین تھے۔

مگر جب اس کا مقابلہ فیس بک سے ہوا تو اس کی مقبولیت ختم ہو گئی۔ اب یہاں آن لائن صارفین کے ساتھ ساتھ میوزک سٹریمنگ سروسز بھی ہیں جس کے دنیا بھر صرف 60 لاکھ صارفین رہ گئے ہیں۔اسی دہائی کے دوران گوگل کا حمایت یافتہ اورکٹ دنیا کا سب سے بڑا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بن گیا تھا۔ پھر مارک زکربرگ کے فیس بُک سے اس کی ٹکر ہوئی اور 2014 کے دوران یہ پلیٹ فارم بند ہوگیا۔