ایک نیوز:پنجاب میں گرمی کی شدت سے جہاں انسان بے حال ہیں وہاں زرعی اجناس کی بڑھوتری بھی متاثر ہوئی ہے۔ پنجاب میں چالیس لاکھ ایکڑ اراضی پر کپاس کاشت کی جارہی ہے ۔ کپاس نازک فصل ہے جو گرمی سے غیر معمولی طور پر متاثر ہوتی ہے ۔ کپاس کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھنے کے لئےمناسب وقفہ سے آبپاشی کرنی انتہائی ضروری ہے۔ ہیٹ ویو میں کپاس کی بوائی شام کے وقت کی جائے۔ کپاس کو گرمی سے بچانے کے لئے مزید کیا اقدامات کرنے چاہیں ۔
کپاس حساس فصل ہے ۔ کپاس کو گرمی سےبچانے کے لئے زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل ضروری ہے۔
کا شتکار حالیہ ہیٹ ویو کے پیش نظر کپاس کی کاشت ترجیحاً کھیلیوں پر کریں اور شرح بیج میں مناسب اضافہ کریں۔ اس وقت کپاس کی فصل پر کسی بھی کیڑے کا حملہ نقصان کی معاشی حد زیادہ نہیں۔ کپاس کی فصل کے ابتدائی 60 دن اہم ہیں اس دوران نقصان دہ کیڑوں کے تدارک کیلئے کسی بھی قسم کے زرعی زہر کا سپرے کرنے سے فصل دباؤ کا شکار ہوجاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دوست کیڑے بھی مرجاتے ہیں جس سے پیداوار متاثر ہوتی ہے۔
کاشتکار شدید گرم موسمی حالات میں کپاس کی فصل کی باقاعدہ نگرانی اور کھیتوں میں مناسب وقفہ سے ہلکی آبپاشی ترجیحاً شام یا رات کے اوقات میں کریں۔ کپاس کی بوائی سے پہلے زمین کو سب سوائلر یاچیزل کے ذریعے گہرا ہل چلانے کے بعد راؤنی کریں۔ کپاس کی بوائی ترجیحاً شام کے وقت کریں۔ فصل کو پوٹاش، بوران، زنک اور سلفر کا اسپرے پودوں کو ضروری غذائی اجزاء کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے۔ اس ضمن میں کپاس کے کاشتکار 300 گرام پوٹاش، 250 گرام بوران، 250 گرام زنک، 150 گرام کاپر اور 150 گرام میگنیز پر مشتمل محلول فی ایکڑ سپرے کریں۔
ہیٹ ویو میں کپاس کی کاشت شام کے وقت کریں۔ آبپاشی کا وقفہ کم رکھیں ۔ کپاس کو پانی رات کے وقت لگائیں گے۔
کپاس موسمی اثرات سے جلد متاثر ہونے والی فصل ہے اس لئے کپاس کو کاشت سے چنائی تک موسمی اثرات سے محفوظ رکھنا ضروری ہے ۔کسان کی معمولی غفلت اس کی محنت کا ضیاع کا سبب بن سکتی ہے ۔