ایک نیوز : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ’زبردستی شادیوں‘ کے بارے میں تو سُن رکھا تھا مگر پی ٹی آئی کیلئے ’جبری علیحدگیوں‘ کا نیا رجحان متعارف کروایا گیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کاٹویٹ میں کہنا تھاکہ حیران ہوں اس ملک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں غائب ہو گئیں؟
9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کئی رہنما پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں جن میں شیریں مزاری بھی شامل ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےدوسرے رہنماؤں کی طرح وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو بھی ضمانت ملنے کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ۔اس وقت ہم پر جنگل کے قانون کی حکمرانی ہے،صرف عدلیہ ہی اس کے راستے میں رکاوٹ بن کر کھڑی ہے ۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے باوجود آئین کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کو کچلنے کے لیے پولیس کا استعمال اور ہمارے رہنما ؤں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبورکیا جارہا ہے ۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بنیادی انسانی حقوق کو کھلے عام پامال کیا جارہا ہے ، میڈیا مکمل طور پرکٹرول ہے ،سوشل میڈیا کارکنوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔عدالتی احکامات کے باوجود عمران ریاض کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا رہا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ ہمارے کارکنوں کو اس سخت گرمی میں چھوٹے چھوٹے کمروں میں بند کیا گیا ہے ۔کچھ پر تشدد کیا جارہا ہے ۔اس یزیدیت کو تسلیم کرنے کا مطلب ہماری قوم کی موت ہے اس لیے آخری سانس تک مزاحمت کروں گا۔