ایک نیوز :سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری اورفیاض الحسن چوہان،سلیم بریار،احسن سلیم ، بلال غفار کاپی ٹی آئی چھوڑنےکااعلان کردیا۔
سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ 9مئی اور 10 مئی کو ہونے والے واقعات کی مذمت کرتی ہوں ۔ ریاستی علامتوں پارلیمنٹ ہاؤس ، جی ایچ کیو پر حملوں کی مذمت کرتی ہوں ۔ سب کو کرنی چاہئیے ۔
شیریں مزاری کاکہنا تھا کہ میری وجہ سے میری بیٹی کو آزمائش سے گذرنا پڑا اور اپنی صحت کے مسائل کی وجہ سے میں ایکٹو سیاست چھوڑ رہی ہوں اب پی ٹی آئی اور کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوں ۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اب میرے بچوں کے سر پر ان کے والد کا سایہ نہیں ہے اب میری ترجیح میرے بچے اور میری والدہ ہیں ان سے زیادہ کوئی اہم نہیں ۔ اب ان پر توجہ دوں گی۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے بھی تحریک انصاف کو خیرباد کہہ دیا ۔انہوں نے اعلان کیا کہ میرا اب تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ 9 مئی کےواقعات سے دل دکھی ہے پاکستان کیخلاف سازشوں کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔ریاست سے ٹکرانا سیاست دان کا کام نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ میں ایک سال سے پارٹی کے اندر کھڈے لائن تھا بنی گالہ اور زمان پارک میں میرے داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔میں نے ایک سال قبل عمران خان کو میسج بھیجا تھاانہیں سمجھایا کہ ہم قائداعظم کے پیروکار ہیں، تشدد کی سیاست کو چھوڑ دیں، عمران خان ملاقات کیلئے وقت ہی نہیں دیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز رہائی کے بعد خاندان سے پوچھا کیا عمران خان نے میرے لیے ٹوئٹ کی؟ تو بتایا گیا کہ نہیں، عمران خان کو سب یاد رہے جس کا گھر تباہ ہوگیا وہ فیاض الحسن یاد نہیں رہا۔
انہوں نے بتایا کہ زوم میٹنگ میں ترجمانوں کو کہا جاتا تھا کہ فوج مخالف بیانیہ تیار کیا جائے، یکم مئی کی ریلی پریکٹس کے طور پر رکھی گئی کہ فوجی دفاتر کی طرف رخ کریں، 6 مئی کو عمران خان کے حکم پر کچہری چوک پر ریلی رکھی گئی، واثق قیوم، عمر تنویر کے علاوہ رہنماؤں کو رضا مند کیا کہ مریڑ پل کراس نہیں کرنا، واثق قیوم کو ڈائریکٹ میسج آیا کہ جی پی او چوک پہنچیں۔
چوہدری سلیم بریار اور سابق ایم پی اے احسن سلیم بریار نے تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
چودھری سلیم بریار کا کہنا تھا ککہ جلد پریس کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، 9 مئی کو ہونےوالے پُرتشدد واقعات سے دل رنجیدہ ہے، شر پسندوں نے ہمارے تاریخی ورثے، فوجی تنصیبات اور شہدا کی یاد گار کو پامال کر کے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا، اس میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
رکن سندھ اسمبلی بلال غفار نے پی ٹی آئی چھوڑنے سمیت سیاست سے مکمل کنارہ کشی اختیار کرلی۔
رکن سندھ اسمبلی بلال غفار کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، پاکستانی ہونے کے ناطے سوچ بھی نہیں سکتا کہ پاکستانی اداروں کو نقصان پہنچایا جائے۔
بلال غفار نے کہا کہ پاک فوج ایک اہم ادارہ ہے اس کی بہت قربانیاں ہیں، ہمیں اس ملک کے اداروں کو مضبوط کرنا ہے،ملک میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی انکوائری کی جائے۔