ایک نیوز:گردوں کی پتھری ایک بہت عام مرض ہے اور ہر سال دنیا بھر میں لاکھوں افراد میں اس کی تشخیص ہوتی ہے۔گردوں میں پتھری کی عام علامات اور نشانیاں درج ذیل ہیں۔
تفصیلات کےمطابق گردوں کی یہ پتھری بنیادی طور پر سخت منرل ذرات ہوتے ہیں جو عموماً اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ پیشاب کے راستے جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔
گردے جب خون میں موجود کچرے کو فلٹر کرتے ہیں تو کئی بار نمکیات اور دیگر منرلز آپس میں مل کر پتھری کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔
اگر پتھری کا حجم زیادہ ہو تو پھر ان کو نکالنے یا توڑنے کیلئے طبی معاونت کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ مسئلہ ذیابیطس یا موٹاپے کے شکار افراد میں زیادہ عام ہوتا ہے مگر عام افراد کو بھی اس کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اگر پتھری سے پیشاب کی نالی بند ہونے لگے تو یہ مسئلہ بہت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔
اس کی چند علامات اور نشانیاں درج ذیل ہیں۔
کمر، پیٹ یا پہلو میں تکلیف
گردوں کی پتھری کی تکلیف بہت زیادہ ہوتی ہے اور کچھ افراد کے مطابق ایسا لگتا ہے جیسے خنجر سے ان پر وار کیے جا رہے ہیں۔
یہ تکلیف اس وقت ہوتی ہے جب پتھری پیشاب کی نالی سے گزرنے لگتی ہے جس سے راستہ بلاک ہوتا ہے اور گردوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔
یہ تکلیف اکثر اچانک شروع ہوتی ہے اور اس کی شدت میں تبدیلی آتی رہتی ہے۔
مریضوں کو عموماً پہلو اور کمر میں پسلی کے نیچے تکلیف کا احساس ہوتا ہے مگر اس کی لہریں پیٹ میں بھی محسوس کی جاسکتی ہیں۔
پیشاب کرنے کے دوران تکلیف یا جلن کا احساس
جب پتھری پیشاب کی نالی اور مثانے کی درمیانی حد تک پہنچ جاتی ہے تو پیشاب کرنے کے دوران تکلیف کا احساس ہونے لگتا ہے۔
تکلیف کے ساتھ جلن کا احساس بھی ہوتا ہے۔
زیادہ پیشاب آنا
اچانک تیز پیشاب آنے کا احساس یا معمول سے زیادہ پیشاب کرنے کیلئے جانے کی خواہش بھی گردوں میں پتھری کی ایک اور نشانی ہے۔
ایسے مریضوں کو دن رات بار بار ٹوائلٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
پیشاب میں خون آنا
گردوں کی پتھری کا سامنا کرنے والے افراد کے پیشاب میں خون کا نظر آنا عام علامت ہے۔
پیشاب کی مقدار گھٹ جانا
گردوں کی بڑی پتھری اگر نالی میں پھنس جائے تو پیشاب کا بہاؤ سست یا رک جاتا ہے۔
اس کے باعث ہر بار بہت کم مقدار میں ہی سیال باہر نکلتا ہے اور یہ میڈیکل ایمرجنسی کی نشانی ہے۔
قے اور متلی
اس مسئلے کے شکار افراد میں قے اور متلی کی شکایت عام ہوتی ہے۔
گردوں اور غذائی نالی کے درمیان موجود اعصابی کنکشنز پتھری کے باعث متحرک ہوتے ہیں جبکہ کئی بار یہ شدید تکلیف کے خلاف جسم کا ردعمل بھی ہوتا ہے۔
بخار اور ٹھنڈ لگنا
بخار اور ٹھنڈ لگنا گردوں یا پیشاب کی نالی کے کسی انفیکشن کی بھی نشانیاں ہیں۔
البتہ گردوں کی پتھری سے متاثر ہونے پر یہ سنگین پیچیدگیاں ثابت ہوتی ہیں اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ پتھری سے ہٹ کر بھی دیگر سنگین مسائل کا سامنا ہے۔
گردوں کی تکلیف کے ساتھ بخار ہونے پر فوری طبی امداد کے لیے رجوع کرنا چاہیے۔
بدبودار یا جھاگ والا پیشاب
یہ بھی گردوں میں انفیکشن کی نشانی ہوتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گردوں کی پتھری کے شکار 16 فیصد افراد کو پیشاب کی نالی میں سوزش کے مسئلے کا بھی سامنا ہوتا ہے۔