ایک نیوز :سینیئر سیاستدان اعتزازاحسن نے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ جس کمیشن پرجابیٹھےہیں حکومت اس پرنااہل ہوسکتی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آڈیولیکس پرجوڈیشل کمیشن بنا کرآئین کی خلاف ورزی کی گئی ہے، ایسےفیصلےموجود ہیں کہ جس میں عدلیہ کی آزادی کے واضح احکامات ہیں۔
اعتزاز احسن نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کی سربراہی کرنے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کوجوڈیشل کمیشن کی سربراہی سےانکارکرنا چاہیئے تھا اور وہ کہتے کہ چیف جسٹس اس کی نامزدگی کریں گے، حکومت کی جانب سےچیف جسٹس کونامزدگی کیلئےلکھناچاہیےتھا۔
سینیئر سیاستدان نے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ جس کمیشن پرجابیٹھےحکومت اس پرنااہل ہوسکتی ہے، آڈیوٹیپ کرنا غیرقانونی اقدام ہے،بےنظیربھٹوکا کیس مثال کےطورپرموجود ہے، کیابےنظیربھٹو کیلئےالگ اور شہبازشریف کےلیےالگ قانون ہوگا؟۔
انہوں نے کہا کہ وائرٹیپنگ پر حکومت برخاست اوراسمبلی تحلیل ہوسکتی ہے ،وائرٹیپنگ کےمعاملےپرتو عدالت میں رٹ پٹیشن دائرکرنی چاہیے۔