اگر عمران خان گرینڈ سیاسی ڈائیلاگ کرانا چاہتے ہیں تو آئیں ہم تیار ہیں:اعظم نذیر تارڑ

 اگر عمران خان گرینڈ سیاسی ڈائیلاگ کرانا چاہتے ہیں تو آئیں ہم تیار ہیں:اعظم نذیر تارڑ
کیپشن: آئین کہتاہے کہ انتخابات ایک ساتھ ہوں:اعظم نذیر تارڑ

ایک نیوز:وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا کل کا نوٹیفکیشن میری رائے میں بہترین فیصلہ ہے. آئین کہتاہے کہ انتخابات ایک ساتھ ہوں ،2 صوبوں میں الگ الیکشن کروایا تو مستقبل میں بحران کی شکل اختیارکر لے گا ، انتخابات بیک وقت ہونے میں ہی ملک کا بھلا ہے۔ اگر عمران خان گرینڈ سیاسی ڈائیلاگ کرانا چاہتے ہیں تو آئیں ہم تیار ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں سکیورٹی چیلنجز اور شدید معاشی بحران درپیش ہے، قومی اور صوبائی اسمبلی کے اکٹھے انتخابات میں صرف ایک اضافی بیلٹ پیپر درکار ہوتا ہے، کیا یہ بھلے والی بات نہیں کہ انتخابات ایک ساتھ ہوں؟

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کی انا کی بھینٹ 2 اسمبلیاں چڑھ گئیں، پچھلے دور حکومت میں دہشتگرد تنظیموں کو دوبارہ آباد کیا گیا ،اس حکومت کو نئی طرز کی دہشتگردی ورثے میں ملی ہے، آج پھر پاکستان ایک بار پھر معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا کررہا ہے، پاکستان جس خطے میں ہے وہ دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے، ملک میں ایک وقت میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہوتے ہیں۔

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تار ڑ کا مزید کہناتھا کہ دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے، ملک میں سیاسی بحران کی سی کیفیت ہے، ملک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے، ہمیں کفایت شعاری کی طرف جانا ہوگا، پاکستان ڈکٹیٹر شپ سے لے کر سیاسی ادوار سے گزرا،ملک میں معاشی بحران ہے،سیکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں،معاشی بحران میں کوئی فوری پیشرفت ہوتی نظر نہیں آ رہی ہے،ملک میں بیک وقت انتخابات سے ہی استحکام آئے گا، 2 صوبوں میں اگر الگ الیکشن کروایا گیا تویہ مستقبل میں بحران کی شکل اختیار کر لے گا، آئین پاکستان کہتاہے کہ انتخابات ایک ساتھ ہوں ، آئین کی پاسداری سر آنکھوں پر ہے، انتخابات بیک وقت ہونے میں ہی ملک کا بھلا ہے، پاکستان نے بڑے بڑے سیاسی عدم استحکام دیکھے، 1971 کے بعد پاکستان کو مضبوط کرنے کیلئے آئین آیا ،حالیہ معاشی اور سیکیورٹی حالات میں انتخابات پر مختلف بحث ہو رہی ہے،دونوں اسمبلیوں کی تحلیل اور دہشتگردی کے واقعات کے بعد ملکی حالات سامنے ہیں۔