ایک نیوز : انڈیا کے معروف کاروباری شخصیت اور اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی کو گزشتہ سال ہر ہفتے اوسط تین ہزار کروڑ انڈین روپے (30 ارب) کا نقصان ہوا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی نے گزشتہ سال 28 بلین ڈالر گنوائے جو کہ ہر ہفتے کے اوسط 30 ارب انڈین روپے بنتے ہیں۔ جنوری میں ہنڈن برگ رپورٹ میں مالی بے ضابطگیاں سامنے آنے کے بعد ان کی دولت 60 فیصد کم ہوگئی ہے۔
گوتم اڈانی اس کے بعد ایشیا کے دوسرے امیر ترین شخص کی پوزیشن بھی کھو چکے ہیں۔ان کی جگہ چین کے ارب پتی زونگ شاشان نے لے لی ہے جو کہ مشروب اور بائیو فارمیسی کے کمپنیوں کے مالک ہیں۔
اس کے علاوہ ریلائنس انڈسٹری کے مالک مکیش امبانی نے بھی گوتم اڈانی کو دولت کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیا ہے جنہیں گزشتہ سال 21 بلین ڈالر کا نقصان ہوا جس کے بعد مکیش امبانی دنیا کے دس امیر ترین افراد کی فہرست میں نویں نمبر پر موجود واحد انڈین ہیں۔
مکیش امبانی جنہیں گزشتہ تین سالوں سے ایشیا کا امیر ترین شخص بھی کہا جا رہا ہے اب ان کے بعد امیر ترین انڈینز کی فہرست میں گوتم اڈانی اور سائرس پونا والا ہیں جن کے پاس 28 بلین ڈالر کی دولت ہے۔
ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی کی دولت 150 بلین ڈالر سے کم ہو کر 53 بلین ڈالر رہ گئی ہے جس کے بعد وہ فوربز کی دنیا کی امیر ترین شخصیات کے فہرست میں پہلے 35 میں بھی شامل نہیں ہیں۔
ایک سروے کے مطابق دنیا بھر میں تین ہزار 112 ارب پتی افراد ہیں۔
کورونا کی وبا کے بعد ارب پتی افراد کی کُل تعداد میں 269 افراد کی کمی ہوئی ہے۔
2022 میں دنیا میں ہر ہفتے پانچ ارب پتی افراد کم ہوئے جس کے باعث عالمی سطح پر 10 فیصد دولت کم ہوئی۔ اس سلسلے میں ای کامرس کی معروف کمپنی کے مالک جیف بیزوز نمایاں ہیں جنہیں ڈالروں کی مد میں بھرپور نقصان ہوا۔
اگر انڈیا کی بات کی جائے تو وہاں 2022 میں 41 ارب پتی افراد ایسے ہیں جنہیں ایک ارب سے زائد ڈالر کا نقصان ہوا۔ اس کے مقابلے میں چین میں 178 جبکہ امریکہ میں 123 ارب پتیوں نے ایک ارب سے زائد ڈالر گنوائے۔
اگر کروڑ پتی افراد کے ارب پتی بننے کی بات کی جائے تو اس میں انڈیا کا دنیا بھر میں چھٹا نمبر ہے۔