ایک نیوز:شہر قائد میں علماء کرام کی ٹارگٹ کلنگ کا افسوس ناک واقعہ،2 روز کے دوران گلستان جوہر اور نیو کراچی میں 2مختلف مکتب فکر کے علما کو نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی تحقیقات میں تانے بانے دشمن پڑوسی ملک سے ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے سلیپر سیل دوبارہ متحرک ہورہے ہیں،دہشت گردی میں ملوث ماضی کی سیاسی اور قوم پرست جماعت کے کارندے ملوث ہوسکتے ہیں،کراچی، ٹارگٹ کلنگ کا مقصد شہر میں فرقہ واریت کو ہوا دینا ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ حساس ادارے بھی ان واقعات کی تحقیقات کر رہے ہیں،رواں سال ٹارگٹ کلنگ کی واقعات میں 3افراد نشانہ بن چکے ہیں۔
تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والوں میں ماہر تعلیم اور 2علما شامل ہیں،ماہر تعلیم کے قتل کی ذمہ داری کالعدم علیحدگی پسند تنظیم نے قبول کی تھی،ٹارگٹ کلنگ کے مزید واقعات سے قبل ان وارداتوں میں ملوث ملزمان کی سرگرمی سے تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر بلاک 9 مگسی چوک کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے مولانا عبدالقیوم صوفی جاں بحق ہوگئے تھے۔پولیس کے مطابق مقتول پاکستان علماء ایسوسی ا یشن کے رکن اور جامع مسجد محمدیہ نورانی اسلامک سینٹر کے مہتتم بھی تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا عبدالقیوم صوفی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ نماز فجر کے بعد گھر واپس آرہے تھے۔