ایک نیوز: لاہور پی ٹی آئی رہنماؤں کےمطالبے پرآئی جی پنجاب کی درخواست پرپنجاب حکومت کیطرف سے بنائی گئی جے آئی ٹی آج سے باقاعدہ تفتیش کا آغاز کریگی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان 28 فروری کو ایک جھتے لے کر جوڈیشنل کمپلیکس اسلام آباد بنکنگ کورٹ میں حاضر ہوئے تھے اور توڑ پھوڑ کی تھی جوڈیشنل کمپلیکس میں لگے کمیروں کی مدد سے توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف مقدمات بنائے گئے تھے۔بعد ازاں عمران خان لاہور ہائی کورٹ پیشی کے موقع پر بھی ایک جھتے لے کر گئے تھے جس میں احاطہ عدالت کے اندر نعرے لگائے گئے۔18 مارچ کو عمران کی جوڈیشنل کمپلیکس پیشی کے موقع پر اسلام آباد پولیس پر پتھرائو کیا گیا جس کی وجہ سے پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔تحریک انصاف کے اس عمل سے اداروں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔اس دباؤ کے پیش نظر کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔جے آئی ٹی بنانے کا اقدام گزشتہ روز حکومت میں شامل جماعتوں کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں کیاگیا۔ہائی پاورڈ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی سمری وزارت داخلہ کے پاس تھی۔گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جے آئی ٹی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی۔جے آئی ٹی میں تمام اداروں کے افسران کو شامل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایس ایس پی عمران کشور کو جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہ تھا جبکہ ایس پی ماڈل ٹاؤن آفتاب پھلروان بھی جے آئی ٹی کا حصہ ہوں گے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی میں آئی بی اور حساس اداروں کے افسران بھی شامل ہیں۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق جے آئی ٹی تھانہ ریس کورس، سول لائن اور شادمان میں پی ٹی آئی پر ہونے والے مقدمات کی تفتیش کرے گی، جے آئی ٹی تمام مقدمات کی تفتیش کرکے چالان عدالت میں جمع کرائے گی۔