ایک نیوز:حکومت اورپیپلزپارٹی میں مذاکرات کامیاب،پاورشیئرنگ کافارمولہ طےپاگیا۔
تفصیلات کےمطابق بجٹ پرتحفظات اورپاورشیئرنگ کےمعاملےپرحکومت اور اتحادی جماعت پیپلزپارٹی میں اختلاف ہواتھا۔جس پردونوں جانب سےمذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
ذرائع کےمطابق حکومت کی دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، معاہدہ آج حکومتی ٹیم اور پیپلز پارٹی پنجاب کی ٹیموں کے درمیان مذاکرات میں طے پا گئے،حکومت کی نمائندگی اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، ایاز صادق سمیت دیگر رہنماؤں نے کی جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف، ندیم افضل چن اور حسن مرتضی شریک ہوئے۔
ذرائع کےمطابق دونوں جماعتوں کے درمیان پاور شیئرنگ کا فارمولہ طے پا گیا ہے، معاہدہ کا اعلان کل متوقع ہے، پیپلز پارٹی کی جانب سے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اعلان کریں گے،ن لیگ کی جانب سے پارٹی قیادت اعلان کرے گی۔
ذرائع کےمطابق ن لیگ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی انتظامیہ اور لاء افسران کی تقرریوں، مختلف بورڈز اور اتھارٹیز میں نمائندگی، بلدیاتی انتخابات کا جلد انعقاد اور ن لیگ کے ارکان پارلیمنٹ کے مساوی ترقیاتی فنڈز کی تقسیم سے متعلق مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایک ایڈیشنل سیکرٹری تعینات کیا گیا ہے جس کا واحد کام پیپلز پارٹی کے مسائل کو حل کرنا ہے۔
ذرائع کےمطابق اب سے پنجاب حکومت پیپلز پارٹی کی مشاورت سے ان اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز ضلعی پولیس افسران اور ریونیو افسران کا تقرر کرے گی جہاں پارٹی کو فعال حمایت حاصل ہے۔ 12 اضلاع کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں ملتان، مظفر گڑھ، رحیم یار خان، راولپنڈی، راجن پور وغیرہ شامل ہیں اور ان اضلاع میں مشاورت سے افسران کا تقرر ہوگا۔
ذرائع کےمطابق پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اگرچہ سندھ اسمبلی میں ن لیگ کی نمائندگی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود پارٹی بیوروکریسی کے تقرر میں ن لیگ کی درخواست پر عمل کرنے کو تیار ہے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر لاء افسران کی متعلقہ اسمبلیوں میں ان کی نشستوں کے تناسب سے تقرریوں میں حصہ بھی طلب کیا گیا ہے۔