کسی آپریشن کی حمایت نہیں کرتے: پی ٹی آئی

کسی آپریشن کی حمایت نہیں کرتے: پی ٹی آئی
کیپشن: No operation supported: PTI

ایک نیوز: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم لوگوں کی نمائندگی کر رہے ہیں ،ایاز صادق سے ہمارا احترام کا رشتہ ہے لیکن انہوں نے ہمیں بات کرنے کا موقع نہیں دیا۔
  عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بطور اپوزیشن لیڈر ہم نے واک آوٹ کیا، فانا میں ڈیوس 44 ارب کے بنتے ہیں، 158 ارب روپے کے پی کے کو وفاقی حکومت نے دینے ہیں،وفاقی حکومت اعداد شمار کو توڑ موڑ کر پیش کر رہی ہے۔
عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ اس بجٹ نے پاکستانی عوام کو غلامی کی طرف دھکیل دیا ہے،ہم اس بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، کسی بھی قسم کے آپریشن پر پارلیمان کو اعتماد میں لینا چاہیے، چائنہ کے اہم لوگ کل آئے تھے، انہوں نے بھی سی پیک کی سیکیورٹی پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں رول آف لاء ہوگا، تبھی ملک میں امن آئے گا، لوگوں کو ڈنڈے مار کر ملک میں امن نہیں لایا جا سکتا،پنجاب حکومت اور آئی جی بھی کرپٹ ہیں،بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں جلسے کرنے کی اجازت دی جائے۔
  اسد قیصر کا کہنا تھا کہ میڈیابھی کنٹرول ہے ہمارے نمائندے اندر نہیں جا سکتے، اس وقت ہمارا گلہ سپیکر سے ہے انکا رویہ اپوزیشن کے ساتھ قابل تشویش ہے، واضح طور پر کہتا ہوں ہم کسی آپریشن کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج ہم نے بات کرنے کی کوشش کی تو مائک بند کر دیے گئے، کوئی بھی آپریشن ہو اس کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے،کوئی بھی کمیٹی کتنی ہی بڑی ہو آئین کے مطابق پارلیمان سپریم ہے۔
  بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم نے احتجاجی طور پر پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کیا، آج تک کون سا آپریشن کامیاب ہوا ؟۔
 انہوں نے کہا کہ آج اتوار کو بجٹ کا خصوصی سیشن چل رہا ہے، آج اتوار کو بھی ہم نے اپنی بھرپور موجودگی رکھی ہے، آج حکومت کے اراکین پارلیمان میں موجود نہیں ہیں، آج ہم نے پوائنٹ آف آرڈر مانگا لیکن ہمیں ٹائم نہیں ملا، ملک میں آپریشن عزم استحکام کا اعلان کیا گیا ہے۔
  بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے تھے کہ کسی بھی آپریشن کے لیے پارلیمان کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، پہلے بھی عسکری قیادت نے پارلیمان آکر ان کیمرہ بریفنگ دی،ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی آپریشن شروع نہ ہو،ہمیں ٹائم نہیں ملا اس لیے ہم نے اجلاس سے واک آوٹ کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ  ایپکس کمیٹی نے فوجی آپریشن کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی حکومت آپریشن کا فیصلہ کرنے جارہی ہے، معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے، ایپکس کمیٹی پارلیمنٹ سے بالادست نہیں ہے ،ہم پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں جو بھی فیصلہ ہو پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے۔