مذاکراتی اجلاس ختم،حکومت نے پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات مان لیے

مذاکراتی اجلاس ختم،حکومت نے پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات مان لیے
کیپشن: The negotiation session ended, the government accepted all the demands of the People's Party

ایک نیوز:مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس ختم ہو گیا۔
ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ حکومت نے پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات مان لیے،ترقیاتی فنڈز اور پنجاب میں انتظامی عہدوں پر بھی پیپلز پارٹی کو ترجیح دی جائے گی۔
مذاکرات کا تیسرا دور وزیراعظم ہاؤس میں ہوا،کل بلاول بھٹو زرداری کو مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی مذکراتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا، مذاکراتی کمیٹیوں کی خوش سلوبی سے بات چیت ہوئی ،پنجاب کے معاملات میں سپیس کا ایشو تھا۔
 ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا معاملہ ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کوئی انتقام کا نشانہ نا بنے ، پیپلز پارٹی چاہتی ہے پنجاب میں اچھی گورننس دی جائے، کافی حد تک بات ہو چکی ہے، تحریری معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے پیپلزپارٹی کے ضلعی انتظامیہ اور لاء افسران کی تقرریوں پر مطالبات مان لیے،ن نے مختلف بورڈز اوراتھارٹیز میں نمائندگی کا مطالبہ بھی مان لیا ، بلدیاتی انتخابات کا جلد انعقاد اور لیگ کے ارکان پارلیمنٹ کے مساوی ترقیاتی فنڈزکی کا مطالبہ بھی تسلیم کر لیا گیا۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایک ایڈیشنل سیکرٹری پیپلزپارٹی کے مسائل کوحل کرے گا،  پنجاب میں پیپلزپارٹی کے حمایت والے علاقوں میں پیپلزپارٹی کی مشاورت سے ڈپٹی کمشنرزتعینات ہوں گے، پیپلزپارٹی کے حمایت والے علاقوں میں ضلعی پولیس افسران اور ریونیو افسران کا تقرر بھی مشاورت سے ہوگا،  12 اضلاع کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں ملتان،مظفر گڑھ،رحیم یارخان،راولپنڈی،راجن پور شامل ہیں۔

متعلقہ اضلاع میں مشاورت سے افسران کا تقرر کیا جائے گا، ،پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ کی بیوروکریسی کے تقرر میں ن لیگ کی درخواست پرعمل کرنے کو تیار ہے، وفاقی اورصوبائی سطح پر لاء افسران کی متعلقہ اسمبلیوں میں ان کی نشستوں کے تناسب سے تقرریاں ہوں گی۔