ایک نیوز: مودی کے ہندوستان میں نظام تعلیم بھی کرپشن کا شکار ہے، مودی کے دس سالہ دور اقتدار میں بھارت میں کرپشن عروج پر پہنچ گئی۔
تیسری بار مودی کے اقتدار میں آتے ہی کرپشن کی نئی کہانی منظرعام پر آگئی ہے، مودی کے کرپٹ افسران اور نظام تعلیم نے نوجوانوں کے مستقبل کو بھی داؤ پر لگا دیا، بھارت میں رواں برس میڈیکل کالج میں داخلہ حاصل کرنے کیلئے 24 لاکھ طلباء نے خصوصی امتحان میں حصہ لیا۔
کل 110 ہزار نشستوں میں سے 55 سے 60 ہزار نشستیں سرکاری کالجوں کیلئے اور باقی نجی کالجوں کیلئے مختص ہیں، سرکاری کالجوں میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے 5 سے 10 لاکھ بھارتی روپے درکار ہیں ۔
نجی اداروں میں اس سے دس فیصد زیادہ رقم درکار ہوتی ہے، داخلہ حاصل کرنے کیلئے خصوصی امتحان تمام طلباء کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، 4 جون 2024 کو جب مخصوص امتحان کے نتیجے کا اعلان کیا گیا تو 67 طلباء کو 720 کا پرفیکٹ سکور ملا جو کہ اس سے پہلے محض دو یا تین طلباء کیلئے ممکن تھا۔
نمایاں تعداد میں طلباء کو 680 سے زائد نمبر ملے جو کہ اور بھی زیادہ تشویشناک تھا، بھارتی طلباء اور انکے والدین نے دعوی کیا کہ امتحان سے قبل پیپر لیک کیے گئے، چیٹنگ کروائی گئی اور منظم کرپشن کرتے ہوئے طلباء کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔
امتحان میں حصہ لینے والے بے شمار طلباء نے بھی اعتراف کیا کہ ان کے سینٹرز میں چند مخصوص امیدواروں کو کھلم کھلا چیٹنگ کروائی گئی ،پیپر بھی لیک کئے، متعدد طلباء کی جانب سے سپریم کورٹ میں دوبارہ امتحان کروانے کیلئے درخواست دائر کی گئی۔
مودی سرکار کی جانب سے امتحانات کے سکینڈل کے دوران مکمل خاموشی دیکھنے میں آئی، امتحان سکینڈل اور ناقص نظام تعلیم پر پردہ ڈالنے کیلئے مودی سرکار نے بھونڈی کوششیں بھی شروع کردیں۔
بھارت کے مختلف حصوں میں طلباء اپنے مطالبات لیے سڑکوں پر نکل آئے ، رپورٹس کے مطابق بھارت میں مودی کے نظام تعلیم کیخلاف مظاہرے شدت اختیار کرچکے ہیں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ امتحانات میں ہونے والی منظم کرپشن کی مکمل تحقیقات کروائی جائیں، پیپر لیک کرنے اور چیٹنگ کروانے والے افسران کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، امتحانات کے سکینڈل کے باعث مودی سرکار کو عالمی سطح پر بھی شدید جگ ہنسائی کا سامنا ہے۔
عالمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کی مدد سے مودی سرکار نے اپنے انتہاپسند ایجنڈے کو نظام تعلیم میں بھی شامل کردیا ہے چیٹنگ اور پیپر لیکس کے ذریعے مودی سرکار اپنے من پسند اور منافع بخش خاندانوں کے بچوں کو مشکل امتحانات پاس کروارہی ہے۔
مودی سرکار کی کرپشن کے باعث ہر سال ہزاروں حقدار اور قابل طلباء تعلیم کی نعمت سے محروم رہ جاتے ہیں، مودی کے انتہاپسند اور کرپٹ ایجنڈے کے باعث بھارت کے ہیلتھ اور ایجوکیشن سسٹم دونوں ہی بربادی کی جانب گامزن ہیں، مودی کی کرپٹ پالیسیوں نے دو کڑور نوجوانوں کے مستقبل کو گہرے اندھیرے کی جانب دھکیل دیا ہے۔
مودی کے ہندوستان میں نظام تعلیم بھی کرپشن کا شکار
Jun 23, 2024 | 11:57 AM