ایک نیوز: فلم ’ٹائی ٹینک‘ کے ڈائریکٹرجیمز کیمرون نےآبدوز حادثے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ واررنگزکو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
رپورٹ کے مطابق 1912 میں اپنے پہلی سفرپرنکلنے کے 4 روز بعد غرق ہوجانے والے تاریخی بحری جہاز ٹائی ٹینک پر شہرہ آفاق فلم بنانے والے ڈائریکٹر اورگہرے سمندروں کو کھوجنے والے ایکسپلورر جیمز کیمرون کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی حفاظت کے بارے میں کئی انتباہات کو نظر انداز کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں آبدوز ٹائٹن میں سوار پانچ افراد ہلاک ہو ئے۔
کیمرون کا کہنا ہے کہ ’میں ٹائی ٹینک حادثے کی مماثلت سے حیران ہوں، جہاں پائلٹ کو برفانی تودے کے بارے میں بار بار خبردار کیا گیا تھا اور اس کے باوجود وہ چاند کے بغیر رات کو جہاز پوری رفتار سےچلاتا رہا جس کے نتیجے میں سیکڑوں لوگ ہلاک ہو گئے۔‘انہوں نے ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی سب میرین ٹائٹن کی تباہی کی مماثلت کو حیرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سانحے میں بھی وارننگز پر توجہ نہیں دی گئی تھی۔
امریکی کوسٹ گارڈ اس بات کی تصدیق ہے کہ تاریخی جہاز کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی اوشن گیٹ ایکسپیڈیشنز کی آبدوز کو سمندر کی گہرائی میں ’ تباہی’ کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد کثیرالقومی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کا اختتام کردیا گیا۔ کیمرون 2012 میں سمندر کے سب سے گہرے حصے میں اکیلے غوطہ لگانے والے پہلے شخص تھے ۔
انہوں نے کہا، “کمیونٹی کے بہت سے لوگ اس سب کے بارے میں بہت فکرمند تھے۔گہرے پانی میں ڈوبنے والی آبدوز کے سفرسے متعلق انجینئرنگ کمیونٹی کے کئی سرکردہ افراد نے کمپنی کو خطوط بھی لکھے اور کہا کہ وہ جو کچھ کررہے ہیں وہ مسافروں کو لے جانے کے لیے بہت تجرباتی ہے ۔
کیمرون نے 1997 میں لیونارڈو ڈی کیپریو اور کیٹ ونسلیٹ کے ساتھ فلم ’ٹائٹینک‘ بنانے سے قبل کئی بار اس جہاز کے ملبے والی جگہ کا دورہ کیا تھا، اس فلم نے 11 آسکر ایوارڈز جیتے تھے۔کیمرون پانی کے اندر قدرتی آفات سے متعلق فلم ’دی ایبس‘ اور گہرے سمندر میں بننے والی متعدد دستاویزی فلموں کی ہدایت کاری بھی کر چکے ہیں۔