باقیوں پر پرچہ، مونس الہی کےخلاف صرف ایک نوٹس

باقیوں پر پرچہ، مونس الہی کےخلاف صرف ایک نوٹس
سلیمان اعوان : پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں چودھری خاندان خصوصی مہربانیوں سے لطف اندوز ہوتا رہا، شوگرکمشن تحقیقات کے دوران مونس الہی کو صرف ایک نوٹس جاری کیا گیا پھر چراغوں میں روشنی نہ رہی۔
رپورٹ کے مطابق مونس الٰہی کو شوگرکمیشن مافیا کے خلاف تحقیقات کے دوران ایف آئی اے کے ڈایریکٹر زون ون ڈاکٹر رضوان مرحوم کی جانب سے فروری میں محض ایک نوٹس دیا گیا تاہم مونس الٰہی ایف آئی اے آفس پیش نہ ہوئے اور راوی ان کے لئے چین ہی چین لکھتا رہا۔
یادرہے 2020 عمران خان کی تحریک انصاف حکومت میں شوگر کمشن تشکیل دیا گیا تھا جس نے شریف فیملی کی العربیہ شوگر ملز،، رمضان شوگر ملز کے خلاف دوران تحقیقات موجودہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت دیگر کے خلاف 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جس میں بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو کنفرم ضمانتیں دے دی تھیں۔ لیکن مونس الہی کو اس کیس میں آنکھیں کان بند کرکے مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا رہا۔
گزشتہ ہفتے ایف آئی اے کی جانب سے اسی کمیشن کی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے ایف آئی اے کی جانب سے مونس الہی سمیت دیگر ملزمان پر 24 ارب روپے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ۔ ایف آئی اے نے چھاپا مار مو نس الہی کیس کے فرنٹ مین چپڑاسی نواز بھٹی،، مظہر عباس کو گرفتار کرکے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سےچار روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا جس کے بعد ملزمان کو جیل منتقل کر دیا گیا ۔
ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی جانب سے ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شوگر ملز کے سرمائے کی قیمت میں اضافہ ہوا 2008 میں 720 ملین فنڈز کے ذریعے زمین حاصل کی گئی ، انتظامی اخراجات جو کیے گئے اس رقم کے حقائق چھپائے گئے،، نائب قاصد نواز بھٹی، مظہر عباس کے دستخط سے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن ہوتی رہی رپورٹ کے مطابق مونس الٰہی کی منی لانڈرنگ مقدمہ میں ایف آئی اے کو چار گھنٹے میں بھی مطمن نہ کر سکے تو ایف آئی اے نے23 جون تک جوابات تحریری جمع کروانے کی ہدایت کر دی گئی ایف آئی اے کے سوالنامہ میں مونس الہی سے سوالات پوچھے گئے کہ کیا مقدمہ میں نامزد مظہر عباس اور نواز بھٹی کو جانتے ہیں ،کیا آپ سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کو جانتےہیں اگرجانتےہیں تو محمد خان بھٹی کا نواز بھٹی اور مظہر عباس کیا تعلق ہے سوالات میں یہ بھی پوچھ لیا گیا کہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے بھانجے واجد خان سے کبھی ملے ،کیا جانتے ہیں نواز بھٹی اور مظہر عباس سرکاری ملازم یا آپ یا آپ کے خاندان نے مظہر عباس کی تعیناتی میں کوئی معاونت کی ،مونس الٰہی سے یہ بھی پوچھ گیا کہ عمر شہریار سے آپ کا کاروباری ، ذاتی تعلق کس نوعیت کا ہے ۔
تاہم مونس الٰہی نے ایف آئی اے کو بتایا کہ مھجے ، ایف آئی اے کے مقدمہ کے بارے ميں میڈیا رپورٹس سےپتاچلا۔مونس الہی ے بیان دیتے ہوئے مزید کہا کہ میں کسی قسم کے مالی فراڈ میں ملوث نہیں ،مقدمہ میں لگائے گئے الزامات جھوٹ اور بے بنیاد ہیں میرے تمام اثاثہ جاتانکم ٹیکس ریٹرنز میں واضح ہیں ،مونس الہی نے ایف آئی اے کو یہ بھی بتایا کہ نیب تمام اثاثہ جات کی پہلے ہی انکوائری کر چکی ہے جیکہ ر حیم یارخان شوگر ملز کے تمام شئیرز قانون کے مطابق خریدے جبکہ مظہر عباس اور محمد نواز بھٹی کو نہیں جانتا, اور نہ ہی عمر شہر یارکے بارے میں کچھ پتہ ہے میں کسی مظہر اور نواز سے تعلق بارے نہیں جانتا جس پر اب ایف آئی اے کی جانب سے مونس الہی کو23 جون تک تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی ان کے وکلا کی جانب سے آج تحریری جواب جمع کرادیا گیا ہے۔