ویب ڈیسک: ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں کے سامنے ایسی معلومات آئی ہیں جس کو استعمال کرتے ہوئے فصلوں کو نمکین ماحول میں نہ صرف باقی رکھا جا سکے گا بلکہ وہ خوب نشوونما بھی پاسکیں گی۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 30 فیصد زرعی زمین نمک سے متاثر ہوتی ہے جس سے فصلوں کی بقا کو نقصان پہنچتا ہے، نمک سے واقع ہونے والا بحران زرعی پیداوار کیلئے ایک مہنگا بوجھ ثابت ہوتا ہے۔
یونیورسٹی آف نیو کاسل کی ڈاکٹر ونیسا میلینو کی رہنمائی میں ہونے والی تحقیق میں ٹیم نے سیلیکورنیا خاندان کے پودوں کا مطالعہ کیا گیا تاکہ اس کی نمک کی مزاحمت کرنے والی خصوصیات کو سمجھا جا سکے۔
ڈاکٹر ونیسا کا کہناتھا کہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کس طرح نمک کی مزاحمت کرنے والے پودے شدید ماحول سے نمٹنے کیلئے سالماتی سطح پر کام کرتے ہیں، اس معلومات کو فصلوں کی افزائش کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے جو زیر زمین نمکین پانی یا سمندری پانی سے اگائے جا سکیں گے۔
نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق میں ڈاکٹر ونیسا اور ان کی ٹیم نے سیلیکورنیا میں نمک کی زبردست مزاحمت کے پشت پرموجود سالماتی نظام کے متعلق بتایا۔