ایک نیوز :کلاؤڈ برسٹ،گلئیشرز کے پگھلنے اور بارشوں نے کشمیر، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی۔ لینڈسلائیڈنگ،سڑکیں بہہ گئیں۔
طوفانی بارشوں سے دریاؤں میں شدید طغیانی آگئی ہے، آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے نالہ تہجیاں میں سیلابی ریلے سے ایک مسجد سمیت چار مکانات پانی میں بہہ گئے، علاقے میں بجلی اور انٹرنیٹ کی سروسز شدید متاثر ہے۔
سکیورٹی فورسز کی سوات،دیر،چترال میں امدادی سرگرمیاں
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شدید بارشوں کے بعد سوات دیر اور چترال میں مواصلات کا نظام متاثر ہونے کے بعد ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ دیر میں دریائے پنجکورہ میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد قریبی علاقوں میں مواصلات کا نظام متاثر ہوا۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تحصیل کلکوٹ میں شرنگل، کمراٹ روڈ بری طرح متاثر ہوا۔ جبکہ شمسی خان کے علاقہ میں زیر تعمیر پل کو نقصان پہنچا۔ سیکیورٹی فورسز بھاری مشینری کے ساتھ علاقہ میں متاثرہ سڑکوں اور پل کو نقصان کے بعد آمدورفت کو جاری رکھنے کیلئے متحرک ہیں۔
چترال میں شدید بارشوں کی وجہ سے چترال سے بونی کے علاقہ کے درمیان واقع اہم پل سیلاب میں بہہ گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے فوری ریسکیو آپریشن کے ذریعہ متبادل راستہ بنا کر آمدورفت کو یقینی بنایا۔ سوات کے علاقہ شانگلہ میں بھی سیکیورٹی فورسز کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ اور مختلف علاقوں میں متاثرہ سڑکوں اور مواصلات کے نظام کو بحال کیا جا رہا ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سوات، دیر اور چترال کے متاثرہ علاقوں میں عوام کو خوراک اور پانی بھی مہیا کیا جا رہا ہے۔
دریائے چترال میں شدید طغیانی
بارشوں کے باعث دریائے چترال میں بھی شدید طغیانی آ گئی ہے، اپر چترال میں ایک کلومیٹر طویل سڑک دریا برد، کئی علاقوں میں آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔وادی کیلاش رمبور کی سڑک بھی شدید بارش اور سیلاب کےباعث دو دن سے بند ہے جبکہ دیامر میں بٹوگاہ کے مقام پر برساتی نالے میں سیلابی ریلا آنے سے رابطہ پل، پن چکیاں، باغات اور زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے سیلابی صورتحال
بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی، واشک، بسیمہ اور پتک میں سیلاب کی تباہ کاریاں، سیلابی ریلے بازار اور شہری آبادی میں داخل ہوگئے، درجنوں دکانیں اور گھر زیر آب آگئے۔بلوچستان کے ضلع بولان میں پنجرہ پل کے اردگرد بارش کا پانی جمع ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، پتک میں متعدد گھر، دکانیں اور دیواریں ہوٹل گر گئے، لسبیلہ میں پورالی ندی میں طغیانی آگئی ہے جبکہ لاکھڑا کے علاقے چانکارہ میں متعدد گوٹھ سیلابی پانی کی زد میں آگئے۔
موجودہ مون سون سپیل کے زیرِ اثر جنوبی پنجاب میں????ڈیرہ غازی خان اور راجن پور بلوچستان میں???? مکران اور ڈیرہ بگٹی کے پہاڑی علاقوں میں ہل ٹورنٹ متوقع ہے. اسی طرح بلوچستان کے اضلاع ????لورالائی، قلات، نصیرآباد، سبی اور مکران میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے. pic.twitter.com/IAUMaJo9QY
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) July 23, 2023
خیبرپختونخوا میں بارشوں نے تباہی مچادی
ریسکیو حکام کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے بحرین میں گھر پر پہاڑی تودہ گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ واقعے میں ملبے تلے دبے 3 افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا۔
خیبر پختونخوا میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران تیز بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے حادثات کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق اب تک صوبے بھر میں سیلاب اور بارشوں سے 67 گھروں کو جزوی جبکہ 7 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔ چترال لوئر میں سیلاب سے 39 جبکہ اپر چترال میں 19 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
ترجمان محکمہ ریلیف کے مطابق سیکریٹری ریلیف عبدالباسط نے پی ڈی ایم اے کے ایمرجنسی سینٹر کا دورہ کیا۔ سیکریٹری ریلیف نے تمام ڈپٹی کمشنر کو صوبے میں بارشوں سے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں افراد کے ورثاء کو فوری طور پر امدادی چیکس کی ادائیگی کی ہدایات جاری کر دی۔
پنجاب کے ضلع پاکپتن میں بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد میں2 سالہ عائشہ، 32سالہ رمضان اور وقاص شامل ہیں۔
گلگت میں بارش سے تباہی
دوسری جانب گلگت بلتستان کے ضلع سکردو میں شنگوس کے مقام پرگاڑی لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئی۔ ریسکیوحکام کے مطابق افسوسناک حادثہ جگلوٹ سکردو روڈ پر پیش آیا، حادثے میں خواتین اور بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔
گلگت بلتستان میں برفانی جھیل کے پھٹنے سے آنے والے سیلاب نے پورے علاقے میں تباہی مچا رکھی ہے، جس سے ضلع غذر کی وادی یٰسین میں لگ بھگ 10 مکانات اور 2 دکانوں کو نقصان پہنچا اور 2 گاڑیاں اور ایک موٹر سائیکل بھی تباہ ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق وادی کی طرف جانے والی سڑکیں بھی زیرِ آب آگئی ہیں، سیلاب کھڑی فصلوں، مکئی کے کھیتوں، چیری اور خوبانی کے باغات کو بھی بہا لے گیا، 3 نہروں کو بھی نقصان پہنچا جو بہت سے رہائشیوں کے لیے آبپاشی اور پینے کے پانی کا اہم ذریعہ ہیں، کئی لوگوں کو عبادت گاہوں میں پناہ لینا پڑی۔
مری میں لینڈنگ سلائیڈنگ
مری کے نواحی علاقے گھوڑاگلی کے قریب موسلا دھار بارش کےبعد لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پہاڑ سرک کر مکان میں گھس گیا۔کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم تین کمروں کا مکان قیمتی سامان سمیت تباہ ہوگیا۔ خوش قسمتی سے گھر کے مکین محفوظ رہے۔متاثرہ خاندان کی علی حکام سے فوری امداد کا مطالبہ کردیا۔
سندھ بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری
سبی شہر اورگردونواح میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا،محکمہ موسمیات نے بارشوں کا سلسلہ مزید 2سے2دن جاری رہنے کی پیش گوئی کردی ۔
میرپورخاص میں مسلسل وقفے وقفے جاری کی وجہ سے پورشہر پانی پانی ہو گیا شہر بھر میں سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی۔
حیدرآباد میں طوفانی بارش کے باعث حیسکو حکام نے 186 فیڈر بند کر دیئے۔ترجمان حسیکو انتظامیہ کاکہنا ہے کہ ریجن کے تمام اضلاع میں شدید طوفانی بارش ہو رہی ہے۔45 فیڈرز سمیت ریجن کے 186 فیڈر بند ہیں۔بارش تھم جانے کے بعد بجلی بحالی کا عمل شروع ہوگا۔
حیدرآباد میں بارش سے ٹنڈو آغا، ٹنڈو ولی محمد، نورانی بستی، عبداللہ بنگلوز سمیت متعدد نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ نکاسی آب کا عمل شروع نہ ہونے کے باعث نشیبی علاقوں کی صورتحال ابتر ہوگئی
عمرکوٹ اور گردونواح میں آج چوتھے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ کنری،سامارو،پتھورو،نیوچھور، ڈھورونارو سمیت تھر مختلف علاقوں میں طوفانی بارش سے ہر طرف پانی جمع ہوگیا۔شہرکے نشیبی علاقے بھی زیر آب آ گئے۔ مسلسل تیز ہوائوں کے ساتھ تیز بارش کے باعث کپاس و مرچی کی تیار کھڑی فصلوں نقصانات کا خدشہ بڑھ گیا ۔
دوسری جانب صحرائے تھر میں مسلسل بارشوں کے بعد ہریالی ہی ہریالی چھا گئی بنجر کھیت بھی آباد ہوگئے۔تھر میں بارش ہونے کے باعث مال موشیویوں کیلئے بھی چرائے کا خوب انتظام ہوگیا۔
ٹھٹھہ مکلی سمیت مختلف علاقوں جھرک، کنیجھر جھیل، گجو اور گھارو میں شدید گرمی اور حبس کے بعد تیز ہواوں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش،موسم خوشگوارہوگیا۔
حب شہر اور مضافات میں تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے علاقہ دریا کا منظرپیش کرنے لگا۔
میرپورخاص میں بارش کا تیسرا اسپیل جاری۔ موسلادھار بارش نے شہر کو جھل تھل ایک کردیا۔شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔
بدین میں بدین میں بھی بادلوں نے ڈیرے ڈال لئے۔موسلادھار بارش کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔موسلا دھار برسات کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔