ایک نیوز :سندھ کے ضلع سکھر کی تحصیل پنوں عاقل میں مسلح افراد کی ویڈیوز کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں ۔وائرل ویڈیو ز میں بھاری ہتھیاروں سے لیس متعدد افراد کو فائرنگ کرتے اور انتہائی دیدہ دلیری کے ساتھ سانگی پولیس اسٹیشن کے پاس سے گزرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیوز کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ کچے کے ڈاکوؤں نے ایک گاؤں پر دھاوا بولا، لوٹ مار کی، دو افراد کو قتل کیا اور خواتین اور ایک بچی کو ساتھ لے گئے۔
پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما حلیم عادل شیخ نے بھی اسی حوالے سے دو ویڈیوز شئیر کیں اور لکھا، ’یہ سندھ کا کچا نہیں پکا ہے۔ اسے کہتے ہیں ڈاکو راج اور جنگل کا قانون‘۔
یہ سندھ کا کچا نہیں پکا ہے ۔ اسے کہتے ہیں ڈاکو راج اور جنگل کا قانون !!
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) July 21, 2023
پنو عاقل شہر کے تھانہ سانگی کے سامنے سے مسلح افراد نے سرعام دو افراد کو قتل کر کے دو خواتین کو اغواء کر لیا گیا - کوئ جوابدہ ہوگا ؟؟؟
سندھ حکومت اور سندھ پولیس ڈاکوؤں ، دہشتگردوں اور قاتلوں کے خلاف کاروائی… pic.twitter.com/yTVn58WVjK
انہوں نے مزید لکھا کہ پنوں عاقل شہر کے تھانہ سانگی کے سامنے مسلح افراد نے سرعام دو افراد کو قتل کرکے دو خواتین کو اغواء کر لیا، کوئی جوابدہ ہوگا؟’
حلیم عادل شیخ نے لکھا، ’سندھ حکومت اور سندھ پولیس ڈاکوؤں، دہشتگردوں اور قاتلوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہے چونکہ جرائم پیشہ افراد کو سیاسی پشت پناہی حاصل ہوتی ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایس ایچ اوز تو کیا ایس ایس پیز کے بھی پر جلتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چونکہ پوسٹنگ جو ”سائیں“ نے دلائی ہوتی ہے۔
در حقیقت یہ معاملہ دو برادریوں میں پسند کی شادی پر تنازعے کا ہے، گزشتہ روز کلہوڑو اور مہر برادری میں رشتہ کے تنازعے پر تصادم ہوا تھا، جس کے نتیجے میں دو افراد قتل ہوئے تھے اور مہر برادری کے افراد نے ایک بچی اور دو خواتین کو اغوا کرلیا تھا۔
اسلحہ سے لیس موٹر سائیکلوں پر سوار 100 سے زائد ملزمان سانگی پولیس اسٹیشن کے سامنے سے گزرے تو پولیس نے خوف کے مارے تھانے کے دروازے اور کھڑکیاں بند کردیں۔
پولیس کے اعلیٰ افسران کو اس وقت ہوش آیا جب کلھوڑو برادری کے افراد نے میتیں لے کر پنوعاقل نیشنل ہائے پر دھرنا دیا اور نو گھنٹے تک ٹریفک معطل رہی۔جس کے بعد پولیس نے رضا گوٹھ میں آپریشن کیا اور بچی اور خواتین کو بازیاب کروا لیا ۔ایس ایس پی سکھر نے ایس ایچ او سانگی ثنااللہ سمیت پورے تھانے کو معطل کردیا، تاہم ملزمان کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔