ایک نیوز : پاکستان کی جانب سے روس سے امپورٹ کیے گئے خام تیل کی قیمتوں کے حوالے سے اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔ذرائع کے مطابق روسی تیل عالمی مارکیٹ سے صرف 10 روپے فی لیٹر سستا پڑا ہے جبکہ ریفائن کیے جانے کے بعد روسی تیل میں پٹرول اور ڈیزل کی شرح بھی کم نکلی۔
وزارت پٹرولیم کی تیار کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ پاکستان کی جانب سے امپورٹ کیا گیا روسی تیل عالمی مارکیٹ میں دستیاب تیل کے مقابلے کچھ زیادہ سستا نہیں ۔ رپورٹ کے مطابق روسی تیل عالمی مارکیٹ سے صرف 10 روپے فی لیٹر سستا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے روس سے ایک لاکھ میٹرک ٹن خام تیل منگوایا گیا، روسی خام تیل کا حجم 7 لاکھ 15 ہزار بیرل ہے۔
پاکستان کو روسی تیل کے دونوں کارگوز تقریبا5کروڑ 29 لاکھ ڈالر میں پڑے، جبکہ اگر یہی تیل عالمی منڈی سے منگوایا جاتا ہے تو یہ 5 کروڑ 72 لاکھ ڈالر میں پڑجاتا۔ یعنی روس سے امپورٹ کیا جانے والا خام تیل عالمی منڈی سے تقریباً 42 لاکھ 9 ہزار ڈالر سستا پڑا۔
رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ ریفائن کیے جانے کے بعد روسی تیل میں پٹرول اور ڈیزل کی شرح کم نکلی ہے۔روسی خام تیل کو پی آر ایل ریفائنری میں ریفائن کیا جارہا ہے، ریفائن کے دوران روسی تیل سے 50 فیصد فرنس آئل،50فیصد پٹرول، ڈیزل حاصل کیا جا سکا۔ پٹرول اور ڈیزل کی شرح کم نکلنے کی وجہ سے قیمت پر بھی فرق آئے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے خریدا گیا روس تیل جون کے ماہ میں پاکستان پہنچا تھا، جس کے بعد حکومتی رہنماوں نے دعوٰی کیا تھا روسی تیل کی آمد سے پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آئی گی۔