آزاد کشمیر کے علاقے تراڑ کھل میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی آزادی کیلئے بے حد قربانیاں دیں اور بار بار اپنی آزادی کے لیے کھڑے ہوئے ، پورا یقین ہے کہ کشمیریوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، کہا جارہا ہے کہ میں آزاد کشمیر کو صوبہ بنانا چاہتا ہوں یہ بات کہاں سے آئی اس کا علم نہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں انشااللہ ریفرنڈم ہوگا اور کشمیری فیصلہ کریں گے کہ انہوں نے کس کے ساتھ رہنا ہے، کشمیری اپنا فیصلہ خود کریں گے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ نہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اس کے بعد میری حکومت ایک اور ریفرنڈم کروائے گی کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزاد، ابھی سے الیکشن میں دھاندلی کا شور مچایا جارہا ہے، ن لیگ نے آج تک کوئی کام ایمانداری سے نہیں کیا، آزاد کشمیر میں آپ کی حکومت ہے، عملہ آپ کا ہے، الیکشن کمیشن آپ کا اور آپ کی پسند کا ہے، تو دھاندلی ہم کیسے کریں گے، پورا یقین ہے الیکشن ہارنے کے بعد ن لیگ دھاندلی کا رونا روئے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ جم خانہ کلب میں ایک موٹا ساآدمی میچ کھیلنے آگیا اس کا نام نوازشریف تھا، اس نے جس طرح کی سیاست کی اسی طرح کی کرکٹ تھی، وہ جب میچ کھیلنے آتا تھا تو اپنے ایمپائر لاتا تھا، جب نوازشریف آؤٹ ہوتا تھا تووہ ایمپائر نو بال کردیتے تھے، ان کے لیے صرف وہ ٹھیک ہوتا ہے جب ان کا اپنا ایمپائر ہو، میں کرکٹ کی دنیا میں نیوٹرل ایمپائر لے کرآیا، ہم ایک سال سے کہہ رہے ہیں الیکشن سسٹم ٹھیک کریں، لیکن اپوزیشن کوئی جواب نہِیں دیتی، ٹیکنالوجی میں فوری رزلٹ آجاتا ہے ،ووٹ چوری نہیں ہوتے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پچھلی حکومتوں کا دور دیکھ لیں اور ہمارا دور دیکھ لیں، نواز شریف نے مودی کو شادیوں پر بلایا، زرداری کو پیسہ بنانے سےوقت ملتا توکشمیر کی بات کرتا، کشمیر کمیٹی پر ایک ڈیزل بیٹھا تھا، میری سب سے پہلے کوشش ہوگی کہ آزاد کشمیر میں غربت کم کروں