نائیک شوکت عباس شہید کی بہادری کو قوم کا سلام

نائیک شوکت عباس شہید کی بہادری کو قوم کا سلام
کیپشن: Nation salutes the bravery of Naik Shaukat Abbas Shaheed

ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کے خاندانوں کو پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ نائیک شوکت عباس انتہائی نڈر سپاہی تھے۔ جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ 

نائیک شوکت عباس نے27 جولائی 2016 کو آپریشن المیزان کے دوران سوات میں دہشتگردوں کی جانب سے کئے جانے والے بزدلانہ حملے میں جام شہادت نوش کیا۔ نائیک شوکت عباس شہید کا تعلق کراچی سے تھا۔ نائیک شوکت عباس شہید نے سوگواران میں والد، بہن بھائی اور بیوہ چھوڑے۔ 

نائیک شوکت عباس شہید کے لواحقین نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ 

شہید کی بیوہ کا کہنا تھا کہ ”26 جولائی 2016ء کو ہمیں اچانک خبر ملی کہ شوکت عباس کو گولی لگ گئی ہے“۔ ”میرے شوہر کا میرے ساتھ، والدین کے ساتھ، بہن بھائیوں اور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ رشتہ انتہائی اچھا تھا“۔ ”آپ کہہ سکتے ہیں کہ میرے شوہر کو خاندان میں مرکزی حیثیت حاصل تھی“۔ ”ہم سب کو آج بھی ایسا لگتا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں“۔ 

شہید کے والد نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”جیسے ہی مجھے شوکت عباس کو گولی لگنے کی خبر ملی تو میں فوری طور پر سی ایم ایچ پشاور پہنچا۔ جہاں اس کی شہادت ہو گئی“۔ ”اللہ پاک فرماتا ہے کہ شہید زندہ ہے اور وہ اللہ سے رزق پاتا ہے“۔ ”بے شک آج شوکت عباس ہم میں موجود نہیں لیکن اللہ پاک نے اسے شہادت جیسے بڑے رتبے پر فائز کیا ہے، جس سے پورے خاندان کا سر فخر سے بلند ہے“۔

شہید کے والد کا مزید کہنا تھا کہ ”اس ملک کی خاطرمیرے بیٹے نے اپنی جان قربان کی، مجھے شوکت عباس شہید (تمغہ بسالت) پر بہت زیادہ فخر ہے، میرے اور بھی بچے ہوتے تو اس ملک کی خاطر قربان کردیتا“۔ ”مجھے خوشی ہے کہ اللہ پاک نے میرے بیٹے کی شہادت کو قبول کیا“۔ 

نائیک شوکت عباس شہید کو ان کی جرأت اور بہادری کے اعتراف میں تمغہ بسالت سے نوازا گیا۔ نائیک شوکت عباس شہید کی یہ قربانی ہماری آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔