ایک نیوز: ایران میں فٹ بال اکیڈمی کے کوچز نے 15 نوعمر کھلاڑیوں کو جنسی زیادتی کانشانہ بنا ڈالا، ملک بھر میں شدید احتجاج ۔ اعلی سطحی کمیٹی نے تحقیقات شروع کردی۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر کھیل حمید سجادی کی جانب سے ملک کے شمال مشرق میں واقع فٹبال اکیڈمی میں نابالغوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزامات کی تحقیقات شروع کردی گئی۔ اس نئے سکینڈل نے ایران کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
ایران کی خبر ایجنسی ’’ ارنا‘‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ شہر خودرو فٹ بال کلب کے ایک سابق میڈیا اہلکار نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ٹیم اور اس کی اکیڈمی کے 15کھلاڑیوں کے اہل خانہ نے کلب اور کوچز کے خلاف اپنے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی شکایت درج کرائی ہے۔ یہ فٹ بال کلب ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہد میں قائم ہے۔
سرکاری ایجنسی کے مطابق ایسے گھناؤنے عمل میں ملوث ہونے والوں کے خلاف حکومت نے سختی سے نمٹنے کا کہا تھا۔ دوسری طرف کھلاڑیوں کے اہل خانہ اس سانحہ کے خلاف فٹ بال ایسوسی ایشن کی مقامی شاخ کے سامنے جمع ہوئے تھے ۔ اجتماع کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا تو اہل خانہ نے اس معاملے کو میڈیا میں اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
یاد رہے 2017 میں فٹ بال ایسوسی ایشن کی اخلاقیات کمیٹی کے ایک اہلکار نے ملک میں اس وقت تنازعہ کھڑا کر دیا تھا جب اس نے انکشاف کیا تھا کہ مقامی ٹیم میں دس سے زیادہ نوعمروں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔