عمران خان کا ذہنی توازن خراب ہوگیا، خواجہ آصف

پہلے اسمبلی کوسازش کی پیداوارکہا، اب واپسی کیلئے مرے جارہے ہیں، خواجہ آصف
کیپشن: First he called the assembly a product of conspiracy, now he is dying to return, Khawaja Asif(file photo)

ایک نیوز: لیگی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کا ذہنی توازن خراب ہوگیا ہے۔ اس کا بیانیہ صرف اللہ کے واسطے مجھے وزیراعظم ہاؤس واپس لے جاؤ رہ گیا ہے۔ 

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ محسن نقوی کو وزارت اعلٰی کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتا ہوں ان کی سربراہی میں صوبے میں شفاف الیکشن ہونگے الیکشن کمیشن نے بھی آئین کے مطابق درست فیصلہ کیا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تقرری پر ہم الیکشن کیمشن کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بار بار اعتراض کیا جارہا ہے وہ بے بنیاد ہے جو نام ق لیگ اور تحریک انصاف نے دئیے ان پر اچھی ایکسرسائز نہیں تھی۔ محسن نقوی کی تقرری پر ان کا اعتراض کرنا رولا ڈالنے والی بات ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارے دیے گئے ناموں میں ایک محسن نقوی اور ایک ایکس گورنمنٹ سرونٹ تھے، محسن نقوی کا نام کسی پلی بارگین معاملے میں گھسیٹا جارہا ہے۔ نیب کا ایک کیس تھا، اس میں ایک ملزم سے انہوں نے قرض لیا ہوا تھا، وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ محسن نقوی پر کوئی الزام ہے کہ وہ نیب زدہ ہیں لیکن انہوں نے ایک لیٹر کے ساتھ چیک لگاکر وہ قرض واپس کردیاتھا۔ 

الیکشن کمیشن نے آئین و قانون کے تحت نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تقرری کی، اعتراض کا کوئی جواز نہیں، پی ٹی آئی نے جن بیوروکریٹس کا نام دیا انہوں نے خود اس سے معذرت کی، انہوں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہوا ہے تو ہم اس کا دفاع نہیں کریں گے، حارث اسٹیل کے کیس میں یہ معاملہ تھا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں متفقہ طور پر نام آیا، محسن نقوی چوہدری پرویز الٰہی کے قریبی عزیز ہیں اور سب سے زیادہ اعتراض بھی وہی کر رہے ہیں ،وہ اس عمر میں بھی اپنے رشتوں کے خلاف ہو گئے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے پہلے گالی گلوچ کر کے استعفے دئے اب اسمبلی میں واپس آنے کےلئے تڑپ رہے ہیں اسی الیکشن کمیشن کو گالی دیتے ہیں اور اگلے روز اسی الیکشن کمیشن کے باہر آکر اس سے انصاف مانگ رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ چاہئے تو یہ تھا کہ آبرو کے ساتھ پارلیمنٹ میں بیٹھتے،اگر استعفے دینے تھے تو پھر واپسی کے کیوں منت ترلے کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا عمران خان کا ذہنی توازن خراب ہو گیا اور اس کے فیصلے کی قیمت ان کے کارکن اور ارکان اسمبلی ادا کر رہے ہیں۔ عمران خان جب سے اسمبلی کا ممبر بنا ہے اس نے استعفیٰ ہی دیا ہے، اب کیا 70 پر الیکشن لڑے گا، عمران خان ایک فیلڈ پروجیکٹ ہے۔ جسے بار بار لائے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 

انہوں نے کہا پی ٹی آئی ارکان کا استعفے دیے ایک سال ہو گیا لیکن ساری مراعات ابھی تک لے رہے ہیں۔ عمران خان اسمبلی کو سازش کی پیداوار کہتے ہیں، اس شخص کی سیاست آہستہ آہستہ ختم ہو رہی یہ جس شخض کی تعریفیں کرتا ہے بعد میں اسی شخص کو یہ گالیاں دینا شروع کر دیتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا کرنا چاہتی ہے الیکشن میں ان کو لگ پتہ جائے گا ان کی مقبولیت اور اوقات کیا ہے۔عمران خان میں کوئی شرم و حیا نہیں وہ فیل پراجیکٹ ہے وہ ہر بات پر یوٹرن لیتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ مینوں نوٹ وکھا میرا موڈ بنے۔ 

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات وقت پر ہونگے اور نگراں وزیر اعلی کا تقرر چیلنج نہیں ہوسکتا ۔ یہ شخص کسی کا بھی نہیں یہ اپنے حواریوں اور ملک کا نہیں ہے اسے حکومت اور پیسے کا لالچ ہے ،تمام آئینی مراحل پورے کیے گئے ہیں اگر عدالت جاتے ہیں تو آئینی طور پر لڑینگے ،سڑکوں پر انہوں نے بڑی کوشش کرلی پچیس لاکھ سے پچیس ہزار تک آ گئے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے ہمارے پاس جو بھی صلاحیت اور قوت ہے اسے ذمہ دار ریاست کے طور پر حفاظت کرینگے ہمارے پاس آپشن تھی کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے بعد فوری الیکشن میں چلے جاتے مگر ایسا ہوتا تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا ،ہم نے سیاست قربان کرکے ریاست بچائی ہے ،عمران خان کا بیانیہ ہی تبدیل ہوگیا ہے اب اس کا بیانیہ یہ ہے کہ اللہ کا واسطہ ہے مجھے وزیراعظم ہاؤس واپس لے جاؤ، ہم اپنے فیصلوں کی قیمت ادا کررہے ہیں، تباہی کا پورا ملبہ ہم پر گرا تھا اس عمارت کی تو بنیادیں ہی کھوکھلی ہوگئی تھیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری ایک انچ زمین بھی دہشت گردوں کے پاس نہیں ہے ہمارے ہمسائے کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہورہی ہے۔