ایک نیوز: پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ 45 ارکان قومی اسمبلی اپنی درخواست واپس لے رہے ہیں،سپیکر اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو استعفیٰ واپسی سے متعلق آگاہ کردیا، سپیکر استعفے منظور کرتے ہیں تو ہمیں ڈی نوٹیفائی نہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی سیکورٹی سخت کر دی گئی، الیکشن کمیشن کے باہر پولیس،ایف سی اور پنجاب رینجرز کی بڑی تعداد تعینات کردی گئی ہے جبکہ شاہراہ دستور سے منسلک گیٹ بھی عام افراد کیلئے بندکر دیا گیا،پارلیمنٹ ہاؤس اور منسٹرز کالونی کے بعد تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی سے الیکشن کمیشن پہنچ گئے ہیں،تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کو الیکشن کمیشن کے اندر جانے سے روک دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی کا پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج
— Abdullah Momand (@AbdullahMomandJ) January 23, 2023
ہمارے استعفے واپس لئیے جائے pic.twitter.com/lsFmYdsuhw
بعد ازاں تحریک انصاف کے 2افراد کو الیکشن کمیشن کے اندر جانے کی اجازت مل گئی۔تحریک انصاف کی طرف عامر ڈوگر اور ریاض فتیانہ الیکشن کمیشن کے اندر چلے گئے۔پی ٹی آئی کے نمائندہ وفد کی استعفے واپس لینے کے معاملے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی،پی ٹی آئی کے وفد میں عامر ڈوگرا ور ریاض فتیانہ شامل تھے۔
ریاض فتیانہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے 44 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفوں کی واپسی کے لیے اسمبلی کی آفیشل ای میل پر درخواستیں ڈال دیں ہیں۔تحریک انصاف کے اراکین نے استعفوں کی واپسی کی درخواستیں سپیکر کو واٹس ایپ بھی کر دی ہیں۔آفیشل ای میل اور واٹس ایپ پر درخواستیں آج صبح ساڑھے آٹھ بجے بھجوائی گئیں۔ اب اگر سپیکر نے ہمارے استعفے منظور کیے تو عدالت اس اقدام کو اُڑا کر رکھ دے گی۔