ایک نیوز: تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر کے چیمبر پر قبضے اور ایوان کی از خود کاروائی چلانے کے منصوبے کا پتہ چلنے پر سپیکر نے پارلیمنٹ ہاؤس تین دن کےلیے بند کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کو تین دن کےلیے بند کیوں کیا گیا؟ایک نیوز نے اندرونی کہانی کا پتہ چلا لیا۔
ائیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں کہیں بھی شارٹ سرکٹ نہیں ہوا۔
قومی اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی آج پارلیمنٹ ہاؤس داخل ہونا چاہتے تھے۔تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی ہال میں اپنا اجلاس منعقد کرنا چاہتے تھے ۔تحریک انصاف ایک رکن کو ڈمی سپیکر بنا کر کاروائی چلانا چاہتی تھی،میڈیا کے نمائندوں کو دکھانے کےلیے یہ سب ڈرامہ کیا جانا تھا،ایوان میں تحریک انصاف نے وزیراعظم کے خلاف قرارداد منظور کرنا تھی۔
قومی اسمبلی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تحریک انصاف والے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے چیمبر پر بھی قبضہ کا منصوبہ بنائے ہوئےتھے۔ان اراکین نے موقف اختیار کرنا تھا کہ چونکہ ہمارے 46 اراکین ہیں اس لیے اپوزیشن لیڈر ہمارا ہے ۔خفیہ ذرائع سے رات گئے سپیکر کو تحریک انصاف کے اس منصوبے کا پتہ چلا تو انہوں نے پارلیمنٹ بند کردی ۔سپیکر تحریک انصاف کے مزید اراکین کے استعفے بھی آج منظور کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنا شروع ہوئے لیکن ان کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر کی قیادت میں پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی آئے تھے۔
اس موقع پر عامر ڈوگر نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں سیکریٹری قومی اسمبلی یا اسپیکر ہم سے ملاقات کریں تاکہ استعفے واپس لیں، آج 45 اراکین اسمبلی اسپیکر آفس میں آئے تھے۔ہم نے اسپیکر کو ای میل کر دیا اور وٹس ایپ بھی کر دیا ہے۔کس کے حکم پر آج پارلیمنٹ ہاؤس کو تالے لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ آج سینیٹ کا اجلاس تھا وہ بھی ملتوی کر دیا گیا،جب تک انتخابات نہیں ہونگے ہم بھاگنے نہیں دیں گے،ہم اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کی رہائش گاہ جائیں گے،آج اسپیکر کے گھر جا کر ان کے اسٹاف سے ملاقات کریں گے،ہم اسمبلی کوئی مراعات لینے نہیں جا رہے ہیں،ہم شہباز شریف کو ہٹانا چاہتے ہیں۔سپیکر ہاؤس کے بعد تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی الیکشن کمیشن آف پاکستان بھی جائیں گے ،تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی چیف الیکشن کمشنر کو اپنے استعفوں کی واپسی کے متعلق آگاہ کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما لال ملہی نے کہا کہ عمران خان نے فیصلہ کیا کہ استعفے واپس لیں، ہم 45 ممبران نے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔جیسے اسمبلی کو تالے لگے ایسے مارشل لاء میں بھی نہیں ہوا۔