ویب ڈیسک:نیپرا کی جانب سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمت میں 7روپے31پیسے اضافے کی درخواست پرسخت تشویش کااظہار کیاگیا۔
نیپرا نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی جبکہ چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے ریمارکس دیے ہیں کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر تشویش ہے، اپنے ضمیر کو جواب دیناہے اور عوام کو بھی-
جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنےکی سی پی پی اے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا وسیم مختارکی سربراہی میں سماعت ہوئی-
دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اتھارٹی کو ربر اسٹمپ نہ سمجھا جائے، یہاں جو کچھ لے کر آئیں گے، اس کو ایسے پاس نہیں کریں گے-
ان کا کہنا تھا کہ صارفین کی شکایات سے متعلق ایپ تیار کر لی گئی، شکایات سے متعلق ایپ کو اسی ماہ میں لانچ کر دیا جائے گا، بجلی کمپنیوں سے متعلق فیصلہ بھی رواں ماہ ہی آئے گا-
چیئرمین نیپرا نےجنوری کی بھاری فیول ایڈجسٹمنٹ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پاور سیکٹر میں صارفین کی کوئی آواز نہیں ہے، جب7 روپے 13 پیسے کی درخواست آئی تو حیران تھا، ہم نے بھی اپنے ضمیر کا سامنا کرنا ہے-
ان کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر میں احتساب کا کوئی میکنزم ہونا چاہیے، نیپرا سیکشن 27 کے تحت سارے معاملات کی تحقیقات کرے گا، آج جو ہیجانی کیفیت پیدا کی گئی، یہ آسان نہیں-
چیئرمین نیپرا وسیم مختار کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر تشویش ہے، اپنے ضمیر کو جواب دینا ہے اور عوام کو بھی-
واضح رہے کہ بجلی کی قیمت میں من و عن اضافے کا سیلز ٹیکس سمیت 66 ارب روپے سے زیادہ کا اضافی بوجھ بنے گا-