ایک نیوز :جی ڈ ی اے اور جماعت اسلامی نے انتخابات میں دھاندلی کیخلاف کل سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کی کال دیدی ۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوں و رہنماؤں کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ۔امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان جےیوآئی رہنما راشدسومرو ،ذوالفقارمرزا فہمیدہ مرزا، صفدرعباسی،پی ٹی آئی کےحلیم عادل شیخ ،عالمگیرخان سمیت دیگر نے شرکت کی۔
جی ڈی اے رہنما صفدر عباسی کاسید صدرالدین شاہ راشدی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ جی ڈی اے کی اتحادیوں سے مشاورت ہوئی۔9فروری سے ابتک سیاسی جماعتیں دھاندلی کیخلاف احتجاج کررہی ہیں۔مختلف مقامات پردھرنے بھی دیئے ۔جماعت اسلامی نے بھی کراچی میں احتجاج کیا۔
صفدرعباسی کاکہنا تھاکہ دھاندلی کیخلاف ہماری آپس میں مشاورت ہوتی رہی ہے ۔ہم سب ملکراحتجاج کو آگے بڑھائیں گے۔کل 11بجے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کریں گے۔احتجاج میں جی ڈی اے،جے یو آئی،پی ٹی آئی،جماعت اسلامی،ایم کیو ایم حقیقی کے کارکن شرکت کریں گے۔ہم جعلی الیکشن کو نہیں مانتے۔تمام جماعتوں کے 2،2ارکان پرمشتمل کمیٹی بنائی ہے ۔آئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائیگا۔جہاں کنٹینر ہوئے پھر دیکھیں گے کہ کیاکرنا ہے۔ہم پرامن ہیں آپ کب تک عوام لی نفرت کنٹرول کریں گے۔مسئلہ حل ہونے تک احتجاج ختم نہیں ہوگا۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیرنعیم الرحمان کاکہنا تھا کہ ہماری جہدوجہد پُرامن ہے۔ہم قانونی اور آئینی احتجاج کی طرف جارہے ہیں ۔ہم نئے الیکشن کی طرف جائیں گے۔ کل پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے ارکان بھی حلف نہیں لیں گے۔ ہم بھی کل حلف نہیں لیں گے ۔
جے یو آئی کے راشد محمود سومرو کاکہنا تھا کہ کل بھی جی ڈی اے کی قیادت میں سندھ اسمبلی احتجاج کیلئے پہنچیں گے۔صوبےکےہر کارکن سے کہتاہوں کراچی پہنچیں ۔آج کےبعد جو بھی لائحہ عمل ہوگا وہ مشترکہ ہوگا۔
پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ کاکہنا تھاکہ تمام سندھ کے ڈویژن میں ڈاکہ ڈالا گیا۔واردات ہر جگہ ہوئی ہے۔کراچی اور حیدرآباد میں حافظ نعیم الرحمن نے کلمہ حق بلند کیا۔میئر کے الیکشن میں بھی ڈاکہ ڈالا گیا ۔یہ الیکشن نہیں فراڈ تھا۔ن لیگ ،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم اے بات نہیں ہوسکتی ہے۔سندھ کے وسائل کو یہ تقسیم کررہے ہیں ۔سندھ کو ریاست بنایا جارہا ہے۔اس کو کسی کی ریاست نہیں بننے دیں گے۔