ایک نیوز :پشاور میں جیل بھرو تحریک کیلئے آئے تحریک انصاف کے کارکن اور قائدین گرفتاری دیئے بغیر واپس چلے گئے ۔
تفصیلات کےمطابق پی ٹی آئی قائدین اور کارکن گرفتاری دئیے بغیر واپس چلے گئےاس موقع پرپرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہم تو گرفتاری دینے آئے تھے لیکن کوئی گرفتار کرنے نہیں آیا ، عمران خان کی ہدایت پر واپس جارہے ہیں،ضرورت پڑی تو پھر گرفتاری دینے آئیں گے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا پولیس تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے گرفتاری دینے کا اعلان کرنے والوں کے گھر تک پہنچ گئی۔سابق وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان کے گھر کے باہر پولیس نے اعلان بھی کر دیا کہ ہم آگئے ہیں آپ بھی آئیں اور گرفتاری دیں۔پولیس نے کہا کہ جو کارکن گرفتاری دینا چاہتے ہیں، گرفتاری دیں، انہیں تحفظ دیا جائے گا۔
پشاور میں بھی پولیس گرفتاریاں وصول کرنے کیلئے اعلانات پر اتر آئی، تھانے اور جیل پر کارکنوں نے دھاوا تو بولا لیکن گرفتاری کسی نے نہیں دی۔پارٹی رہنما پولیس وین میں سوار ہوئے تصاویر بنوائیں اور نیچے اتر آئے۔ پشاور بھر سے صرف ایک کارکن، سابق رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ نے گرفتاری دی۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے جیل بھرو تحریک کا آغاز گزشتہ روز لاہور سے ہو گیا ہے جہاں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور جنرل سیکریٹری اسد عمر سمیت کئی رہنماؤں اور کارکنوں نے خود کی قیدیوں کی گاڑی میں بیٹھ کر گرفتاری دے دی۔
پی ٹی آئی کے کئی رہنما اور کارکنان پولیس گاڑیوں میں بیٹھ کر تصاویر بنوانے کے بعد گھروں کو واپس روانہ ہو گئے۔
دوسری جانب خیبر پختون خوا کے 39 جیل افسران نے آئی جی جیل خانہ جات کو قیدیوں کی گنجائش سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔
محکمۂ جیل خانہ جات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کی 39 جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں۔