سابق چیئرمین نیب کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش 

Feb 23, 2023 | 18:08 PM

ایک نیوز :پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نےسابق چیئرمین نیب سمیت براڈ شیٹ کیس میں ملوث افسروں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کےمطابق نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں نیب کی کارکردگی زیر بحث آئی،قائم مقام چیئرمین نیب ظاہر شاہ کمیٹی میں شریک ہوئے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئر مین نور عالم خان نے کہا کہ براڈ شیٹ انکوائری میں ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ براڈ شیٹ کی انکوائری مکمل ہو چکی ،نیب نے 2001 میں براڈ شیٹ کے ساتھ معاہدہ کیا گیا،جس براڈ شیٹ کو 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ادا کیے گئے وہ اصل براڈ شیٹ نہیں تھی ،اصل براڈ شیٹ کے ساتھ مقدمہ بازی کے بعد 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی ،جس جیری جیمز کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا اس معاہدے میں قانونی دستاویز مکمل نہیں کی گئی تھی ،اس وقت کے نیب چیئرمین نوید احسن، وکیل احمر بلال صوفی اور فراڈیا طارق فواد ملک ملوث تھا ،ان کیخلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہے ، صرف احمر بلال صوفی ملک میں موجود ہیں انھوں نے ضمانت کروا لی ہے،ان سب کے نام ای سی ایل میں ڈالیں اور انکے ریڈ وارنٹ جاری کیے جائیں ۔

چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہاکہ میرے اکاؤنٹ اور جائداد چیک کرنے کا آپکو اختیار ہے،اگر میری جائداد کم ہوئی ہے تو اسکو برابر بھی کر دیں،اگر کسی افسر کے کیسز آہستہ ہوتے ہیں تو میں انکے کیسز ایف آئی اے کو بھیج سکتا ہوں،دس سال سے کیسز کیوں حل نہ ہوئے،عوام جاننا چاہے گی،آپکو افسران کی ایسٹ ڈکلیریشن کا کہا تھا آپ نے نہیں کیا،طیبہ گل معاملے کی رپورٹ بھی آپ سے مانگی تھی وہ بھی نہ دی،طیبہ گل کیس میں ملوث افسروں کی معطلی کا کہا تھا وہ نہ ہوا،آپ کہہ دیں کہ پی اے سی اور قومی اسمبلی فضول ہے ہم آپکو نہیں بلائیں گے۔

قائم مقام چیئرمین نیب ظاہر شاہ نے کہاکہ آپ نے جب بلایا ہم پی اے سی میں آئے،ہمارے کیسز تاخیر کا شکار ضرور ہوئے،ان میں ایسے کیسز بھی ہیں جن میں سالوں چاہیے،سونامی ٹری میں 540 ملزم بنتے ہیں ہر بندے کو ایک دن بھی سنوں تو 540 دن چاہیے،آپکی ہدایت پر ایس ڈی جی ریفرنس منظور ہو چکا ہے،بی آر ٹی منصوبے کی انکوائری انوسٹی گیشن میں بدل دی گئی ،کیسز کی تعداد ہمارے پاس اب کم ہوگئی ہے،کوشش ہے چھ کی بجائے تین تین ماہ میں کیسز مکمل کیے جائیں،آپکی بات درست ہے کہ اس ادارے کو کسی سے سوال کرنے سے پہلے اپنے آپ سے سوال کرنا چاہیے۔
چیئرمین پی اے سی نے ہدایت کی کہ نیب اپنے افسران کے اثاثہ جات کا جائزہ لے، چیک کریں کہ افسران کے بیٹے باہر کس طرح پڑھ رہے ہیں ،پائیدار ترقی کے منصوبوں میں 33 ارب روپے کی کرپشن کی تحقیقات کا کچھ پتہ نہیں چلا ،منصوبوں میں کرپشن کی شکایات کے بعد دعویٰ کیا گیا کہ منصوبوں کو مکمل کر دیا گیا۔
نیب حکام نے کہاکہ اس کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اس کا ریفرنس دائر کیا جا رہا ہے،مہمند باجوڑ میں پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے ایک ارب دس کروڑ روپے کی کرپشن پکڑی گئی ہے،پی ڈبلیو ڈی نیب کو مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کر رہا ،سیکرٹری ہاؤسنگ اور ڈی جی پی ڈبلیو ڈی کو ابھی اجلاس میں بلایا جائے ،پشاور بی آر ٹی کا منصوبہ پر تحقیقات 2017 میں شروع ہونے کے بعد رک گئیں اور 2021 میں دوبارہ شروع ہوئیں ،سپریم کورٹ نے 66 ارب روپے کے بی آر ٹی تحقیقات پر کوئی قدغن نہیں لگائی تھی ،منصوبہ میں ٹھیکیداروں کے ساتھ چینی ٹھکیدار ہیں وہ ملک سے باہر ہیں،چینی کمپنیوں کے نمائندے مارچ میں تحقیقات میں شامل ہوں گے ۔
نیب حکام نے بتایا کہ بینک آف خیبر میں کرپشن اور 70 سے زائد کی غیر قانونی تعیناتی کی تحقیقات کیلئے اسٹیٹ بینک نے اجازت دیدی ہے ،مالم جبہ ریسورٹ پر حکم امتناع ہے۔

مزیدخبریں