کورونا وائرس سے موت کا ڈر، ماں بچے سمیت 3 سال گھر میں قید رہی

کورونا وائرس سے موت کا ڈر، ماں بچے سمیت 3 سال گھر میں قید رہی

ایک نیوز: بھارت کے شہر گروگرام میں پولیس نے تین سال سے اپنے گھر میں بند ایک خاتون اور بچے کو بازیاب کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس افسر کا کہنا ہے کہ 33 سالہ مُن مُن ماجھی نے تین سال پہلے خود کو اور اپنے سات سالہ بیٹے کو اپنے فلیٹ میں اس لیے بند کر لیا تھا کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ ان کا بیٹا ’گھر سے باہر نکلتے ہی کورونا وائرس کی وجہ سے مر جائے گا۔‘پولیس کے پاس سوجن ماجھی نامی ایک شخص آیا اور اس نے بتایا کہ اس کی بیوی نے تین سال سے خود کو اور اپنے بیٹے کو کورونا وائرس کے ڈر سے گھر میں بند کر رکھا ہے۔سوجن ماجھی نے پولیس کو بتایا کہ بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیاں ختم ہونے کے بعد وہ اپنے دفتر گئے اور اس کے بعد ان کی بیوی نے انہیں گھر میں داخل نہیں ہونے دیا۔سوجن ماجھی کے مطابق وہ بے گھر ہونے کے بعد سے فلیٹ کا کرایہ، گیس و بجلی کے دے رہے اور گھر میں استعمال ہونے والا سامان بھی دروازے پر رکھ کر آجاتے ہیں۔سوجن ماجھی گھر سے نکالے جانے کے بعد اپنے رشتے داروں اور دوستوں کے گھر رہتا رہا اور جب ان کی بیوی نے انہیں مہینوں گھر میں داخل نہیں ہونے دیا تو انہوں نے اپنے لیے علیحدہ گھر کرائے پر لیا۔
خاتون کو گھر سے نکلنے پر راضی کرنے والے گروگرام پولیس کے افسر کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے سوجن ماجھی کی کہانی پر یقین نہیں کیا لیکن جب مُن مُن ماجھی کو ٹیلی فون کیا گیا تو انہیں پتہ چلا کہ خاتون اور بچہ دونوں بخیریت ہیں۔
پولیس افسر نے مزید بتایا ’ہم نے پھر انہیں ویڈیو کال کی اور جب میں نے بچے کو دیکھا تو میں جذباتی ہوگئی۔ اس کے بال بڑے ہوکر کندھے تک آرہے تھے۔‘
خاتون کے ساتھ موجود بچہ اب 10 سال کا ہوچکا ہے اور پچھلے تین سالوں میں اس نے اپنی ماں کے علاوہ کسی اور انسان سے ملاقات نہیں کی اور وہ تنہائی کا احساس مٹانے کے لیے گھر کی دیواروں پر پینسل سے تصاویر اور کارٹون بناتا رہا ہے۔گروگرام میں تعینات پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ’ کورونا وائرس کی وجہ سے ماں گھبرا گئی تھی اور ان کا گھر سے باہر نکلنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔‘
خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ’میں اپنے بیٹے کو گھر سے باہر نکلنے نہیں دوں گی کیونکہ جیسے وہ باہر نکلے گا فوراً مر جائے گا۔‘
پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ ’خاتون سے بات کرتی رہی اور پوچھتی رہی کہ کہیں انہیں کسی قسم کی مدد کی ضرورت تو نہیں۔ اس کے بعد وہ مجھ پر بھروسہ کرنے لگی۔ جب میں انہیں پولیس سٹیشن آنے کا کہا تو وہ آگئیں لیکن اپنے بیٹے کو ساتھ لے کر نہیں آئیں۔‘
پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ’جب مُن مُن ماجھی پولیس سٹیشن آئیں تو ہم انہیں راضی کرنے میں کامیاب ہوگئے کہ انہیں ڈاکٹر کے پاس معائنے کے لیے جانا چاہیے اور جب وہ ڈاکٹر کے پاس گئیں تو پیچھے سے پولیس اہلکار ان گھر گئے اور بچے کو گھر سے نکالا۔‘
پولیس کے مطابق جب وہ خاتون کے گھر میں داخل ہوئے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ وہاں کچرے کا انبار لگا تھا کیونکہ تین سالوں سے خاتون نے کچرا بھی گھر سے باہر نہیں پھینکا تھا۔