ایک نیوز: اہم لیگی رہنما نے چیف جسٹس سے سپریم کورٹ کے 9 سینئر ترین ججز کو بینچ میں شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما عابد شیر علی نے پریس کانفرنس کی ہے۔ جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ تحریک انصاف فیض حمید کی ہدایات پر سیاست کرتی رہی۔ فیض حمید نے گزشتہ انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ تقسیم کئے۔ جسٹس شوکت صدیقی کو فیض حمید کی دھمکی کا سپریم کورٹ نوٹس لے۔ فیض حمید جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو کہتا ہے کہ نواز شریف کو سزا دیدو تمہیں چیف جسٹس لگا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان کو اپنے عہدے کے وقار کا خیال رکھنا چاہیے۔ عمران خان کو خوش کرنے کےلئے صدر پاکستان نے عہدے کو بے وقعت کردیا۔ عمران خان کے شاہی فرمان پر عملدرآمد کےلئے 138ارب روپے قوم کے خرچ ہورہے ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس میں سالوں چھپے رہے۔ کیا عمران خان کسی کی پھوپھی کا بیٹا ہے جو اس کے ترلے کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی اگر ٹریفک میں پھنس جائے تو ضمانت منسوخ ہوجاتی ہے۔ عدالتوں میں تیس تیس سال سے عوام کے کیس نہیں سنے جارہے۔ جو بیوائیں اپنے حق کےلئے رحیم یار خان سے عدالت آتی ہیں ان کے پاس واپسی کا کرایہ نہیں ہوتا۔
گورنرز کے پاس انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اختیار ہے۔ شہزاد اکبر اربوں روپے کا غبن کرکے چلتا بنا۔ کیا ملک کی تباہی کے ذمہ دار ہم ہیں؟ کیا معیشت ہم نے تباہ کی ہے؟ کیا نواز لیگ سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے شہری نہیں؟
انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور شہباز شریف کی بیٹیوں نے عدالتوں کے دھکے کھائے۔ نواز شریف کو گھنٹوں میں طلب کرنے والے آج ملزم کا دو دو دن انتظار کرتے ہیں۔ یا ملک کے قوانین کو عمران خان کے تابع کردیا جائے۔ یا آئین و قانون کی حکمرانی قائم کی جائے۔ فرد واحد کی غیر آئینی خواہشات کی تکمیل نہ کی جائے۔ نواز شریف نے ایک مرتبہ کچھ لفظ بولے تو ان کی تقریر پر پابندی لگادی گئی۔ عمران خان روز فورسز اور اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتا ہے۔ ذہنی بیمار شخص روزانہ دھمکیاں دے رہا ہے۔ عمران خان کے تینوں بچوں کا نام پاکستان کی نئی مردم شماری میں شامل کریں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ پہلے نو سینئر ترین ججوں پر مشتمل بینچ تشکیل دے۔ جن ججز پر بار کونسل، نون لیگ اور وکلاء کو اعتراض ہے انہیں بینچ سے علیحدہ ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے نئے بینچ کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا بینچ تشکیل دیا جائے جس پر کسی کو اعتراض نہ ہو۔ جن ججز کا سیاسی پس منظر ہے انہیں بینچ سے علیحدہ ہوجانا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم سے اے پی سی بلانے کی درخواست کی ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں ملکر ملک کے مسائل کا حل نکالیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ فیصلے بھی ہمارے خلاف آتے ہیں اور الیکشن بھی ہمارے خلاف کروائے جاتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے کہ 90 روز میں الیکشن کروائیں۔ انہوں نے صدر مملکت کو آئین کا آرٹیکل 170 پڑھنے کا مشورہ دیدیا۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے جیلیں کاٹیں تو میڈیا نہیں تھا۔ پارٹی کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں۔
انہوں ںے واضح کیا کہ بارکونسلز ان ججز کیخلاف ریفرنس دائر کرہی ہیں۔ اگر بینچ یہی رہتا ہے تو ہم اتحادیوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔