زمین پر غیر قانونی قبضہ، پی آئی بی کالونی کے مکینوں کو بڑا ریلیف مل گیا

زمین پر غیر قانونی قبضہ، پی آئی بی کالونی کے مکینوں کو بڑا ریلیف مل گیا

ایک نیوز: سندھ ہائی کورٹ نے پی آئی بی کالونی ٹرانس لیاری کے مکینوں کو جگہ خالی کرانے کا حکم واپس لے لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی بی کالونی ٹرانس لیاری کی 21 ہزار 800 مربع گز زمین کی ملکیت کا تنازع حل ہوگیا ہے۔  عدالت نے علاقہ مکینوں کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے  6 فروری 2022 کے حکم نامے میں ترمیم کردی ہے۔

6 فروری کو سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ اراضی کا قبضہ درخواست گزار کو دیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی حکم دیا تھا کہ اگر ناظر سندھ ہائیکورٹ کو پولیس کی مدد لینے پڑی تو کی جائے۔جس کے بعد علاقہ مکینوں نے فوری سماعت کی درخواست دائر کی تھی۔ جس میں وکیل درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ عدالت نے درخواست گزار کو 21 ہزار 800 اسکوائر یارڈ کی متبادل جگہ دینے کا حکم دیا تھا اور اگر ہو سکے تو 13 کروڑ سے زائد کی رقم بمعہ سود بھی ادا کیا جائے۔عدالت نے متبادل جگہ سید محمد اشرف الدین کے قانونی ورثاء کو دینے حکم دیا تھا۔

وکیل درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف پیش اپنایا تھا کہ پی آئی بی کالونی میں مذکورہ اراضی پر 178 سے زائد پکے مکانات تعمیر ہوچکے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے جگہ خالی کراکے درخواست گزار کے حوالے کرنے کا حکم واپس لے لیا اور کیس مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی

واضح رہے کہ ناظر سندھ ہائیکورٹ نے تمام رہائشیوں کو جگہ خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گیے تھے عدالت نے 1986 میں زمین سے متعلق محمد اشرف الدین کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔