ایک نیوز : اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 20 سال میں زچگی کی شرح اموات میں ایک تہائی کمی کے باوجود حمل یا بچے کی پیدائش کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہر دو منٹ میں ایک عورت کی موت ہوتی ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2000 اور 2015 کے درمیان زچگی کے دوران اموات کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ، 2016 اور 2020 کے درمیان یہ شرح بڑے پیمانے پر جمود کا شکار رہی تاہم دنیا کے کچھ خطوں میں زچگی کے دوران اموات کی شرح بڑھی ہے ۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کی ایک رپورٹ کے مطابق 20 سال کے عرصے کے دوران زچگی کی شرح اموات میں 34.3 فیصد کی کمی ہوئی۔
جس کا مطلب ہے کہ 2020 میں روزانہ تقریباً 800 خواتین کی موت ریکارڈ کی گئی۔ بیلاروس میں سب سے زیادہ کمی 95.5 فیصد نیچے ریکارڈ کی گئی، جبکہ وینزویلا میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ 2000 اور 2015 کے درمیان سب سے زچگی کے دوران اموات کا سب سے زیادہ اضافہ ریاستہائے متحدہ امریکا میں ہوا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ اگرچہ حمل تمام خواتین کے لیے بہت زیادہ امید اور مثبت تجربہ کا وقت ہونا چاہیے، لیکن یہ افسوسناک طور پر اب بھی دنیا بھر کے لاکھوں خواتین کے لیے ایک چونکا دینے والا خطرناک تجربہ ہے۔
یہ نئے اعدادوشمار اس بات کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں کہ ہر عورت اور لڑکی کو صحت کی اہم خدمات تک رسائی حاصل ہو اور یہ کہ وہ اپنے تولیدی حقوق کو مکمل طور پر استعمال کر سکیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2016 اور 2020 کے درمیان اقوام متحدہ کے آٹھ علاقوں میں سے صرف دو میں زچگی کی شرح اموات میں کمی آئی۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں 35 فیصد اور وسطی اور جنوبی ایشیا میں 16 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔