ایک نیوز: چند پیسوں کے عوض ننھی بیٹی کے اعضاء بیچنے والا سنگدل باپ پولیس نے گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی پولیس نے منگل کے روز ایک ایسے شخص کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے جس نے اپنی شیر خوار بیٹی کو پیسوں کے عوض اس کے اعضاء بیچنے کے لیے قتل کیا تھا۔
پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس شخص نے اپنی 19 ماہ کی بچی کو میتھاڈون پلائی اور اسے نشہ آور دوا کھلانے کے بعد اس کے اعضا بیچنے کے لیے اسے اسپتال لے گیا تاہم بچی اس مادہ کے استعمال کے دوران ہی دم توڑ گئی۔
شدید معاشی بحران سے دوچار ایران میں شیرخوار بچی کے قتل کے اندوہناک واقعے پر عوام میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔
ایران کے البرز صوبے کے پولیس چیف محمد نادر بیگی نے کہا کہ بچی کے پوسٹ مارٹم کے بعد پتہ چلا کہ اس کی موت میتھاڈون دینے سے ہوئی اور پولیس نے اس کے ظالم باپ کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس نے دوران تفتیش بچی کو جان سے مارنے کا اعتراف کیا ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی حکومت کی جوہری ہتھیاروں کے حصول اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی وجہ سے ایران عالمی تنہائی کا شکار ہے۔ رہی سہی کسر عالمی اقتصادی پابندیوں نے نکال دی ہے۔ معاشی پابندیوں کی وجہ سے ایران میں عوام مفلوک الحال ہیں جب کہ ایران کے بیشتر وسائل پر مذہبی عناصر پر مشتمل حکومت اور پاسداران انقلاب کا تسلط ہے۔