نوکری کا جھانسا دے کر اجتماعی زیادتی اور  بے پناہ تشدد، 24 سالہ سیماب دم توڑ گئی

نوکری کا جھانسا دے کر اجتماعی زیادتی اور  بے پناہ تشدد، 24 سالہ سیماب دم توڑ گئی
کیپشن: 24-year-old Semab died of gang-rape and extreme violence on the pretense of a job

ویب ڈیسک: بہاولپور  میں  نوکری کے نام پر اجتماعی زیادتی اور بے پناہ تشدد کا شکار بننے والی 24 سالہ سیماب دم توڑ گئی۔

ہسپتال  انتظامیہ کے مطابق انتہائی تشویش ناک حالت میں وکٹوریہ ہسپتال  میں زیر علاج 24 سالہ سیماب نے دم توڑ دیا، سیماب کو نوکری کا جھانسا دے کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا،  اس کے علاوہ اس پر شدید تشدد بھی کیا گیا تھا، جس کی وہ دورانِ علاج تاب نہ لاکر دم توڑ گئی۔

ملزمان 12 روز قبل 24 سالہ سیماب کو تشویش ناک حالت میں وکٹوریہ ہسپتال  کی ایمرجنسی میں چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

واقعے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم غفران سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

متاثرہ لڑکی کے ورثا کے مطابق سیماب کے جسم کے مختلف حصوں پر تیزاب ڈالا گیا تھا جبکہ  ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے جسم پر تشدد کے گہرے نشانات پائے گئے اور اس کے گردے بھی فیل ہوچکے تھے۔

مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، مریم نواز

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بہاولپور میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی اور شدید تشدد کی وجہ سے اس کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

مریم نواز نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ذمے دار ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔