ایک نیوز :نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کاکہنا ہے کہ حکومت کی کسی جماعت کو سیاسی میدان سے بے دخل کرنے کی کوئی پالیسی ہے نہ انتخابی عمل سے کسی کو روکا۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کاتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلوچستان پچھلی2دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے۔دہشت گردی میں اضافہ ہو اہے۔ اگر سکیورٹی اداروں کا مورال خراب کیاجائے گا تو یہ جنگ کیسے لڑی جائے گی۔
انوار الحق کاکڑ کاکہنا ہے کہ اگر لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے شکایات آئیں تو اسے دیکھیں گے۔ کسی کو انتخابی عمل سے روکا گیا ہے تو اسکی تحقیقات کرینگے ۔اگر کسی امیدوار کے حوالے سے کوئی شکایت آتی ہے تو اسے دیکھیں گے۔الیکشن کمیشن سے اس حوالے سے بات کرینگے۔
نگران وزیراعظم کاکہنا تھا کہ معاشرے کا ایک حصہ یا گروہ تشدد اور طاقت کی بنیاد پر ایک نئی ریاست چاہتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں9مئی میں ملوث افراد کو پبلک آفس ہولڈر نہیں ہونا چاہئے۔ہر پاکستانی کو حق ہے کہ وہ جسے چاہے ووٹ دے۔سیاسی عمل میں تمام جماعتیں لوگوں میں جائیں اوران کو اپنا بیانیہ دیں۔
انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے بطور پارٹی2مرتبہ 2013 اور2018 میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔مجھے اس پر کوئی شرمندگی نہیں کہ میں نے ایک زمانے میں پی ٹی آئی کا دفاع کیا۔ پی ٹی آئی کی حکومت سے امید تھی کہ وہ گورننس اور معیشت کو بہترکرے گی۔ پوری پی ٹی آئی کو9مئی کے حوالے سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ جو9مئی سے منسلک ہیں ان افراد کو قانون کا سامنا کرنا چاہئے۔