ایک نیوز: معروف برطانوی فنانشل اور بزنس اخبار "سٹی اے ایم" میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کا چرچا ہورہا ہے۔
برطانوی اخبار "سٹی اے ایم" میں سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے پر خصوصی اشاعت ہوئی ہے۔ "سٹی اے ایم" لندن میں سب سے زیادہ پڑھا جانے والا اقتصادی اخبار ہے۔
اشاعت میں برطانوی اخبار نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے خصوصی مواقعوں پر روشنی ڈالی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دنیا کی پانچویں بڑی آبادی ہونے کے ساتھ ایک منفرد جیو اسٹریٹجک محل وقوع رکھتا ہے۔ پاکستان کی 4.8 ٹریلین پاؤنڈ مالیت کی معدنی دولت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تیزی سے راغب کر رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ سرمایہ کاری کا فعال طور پر خیرمقدم کر رہے ہیں، خصوصی سرمایہ کاری کی کونسل (SIFC) کا آئندہ پانچ سالوں میں 48 بلین پاؤنڈ سرمایہ کاری ملک میں لانے کا ہدف ہے، بلوچستان میں ریکوڈک کے مقام پر سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر سعودی عرب اور کینیڈا سمیت کئی ملکوں کی سرمایہ کاری کیلئے موزوں ہیں۔
سٹی اے ایم نے مزید لکھا کہ پاکستان کے وافر معدنی وسائل میں کوئلہ، نمک، لتھیئم، ریئر ارتھ، نکل، یاقوت، کرومائیٹ اور زمرد شامل ہیں۔ حکومت پاکستان 2031 تک قابل تجدید توانائی کو دوگنا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ سٹی اے ایم پاکستان کا اسٹریٹجک محل وقوع اسے بین الاقوامی گیس کوریڈور کے طور پر بھی ایک مثالی حیثیت مہیا کرتا ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کار زراعت میں جدت لاتے ہوئے کارپوریٹ فارمنگ انٹرپرائزز کے 100 فیصد مالک ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کی 57 فیصد آبادی اور سالانہ 25,000 آئی ٹی گریجوایٹ پاکستان کو عالمی سرمایہ کاری کے لیے انتہائی موزوں بنا رہے ہیں۔