ایک نیوز نیوز:سینیٹ کے ہنگامہ خیز اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نےاسلام آباد کی یونین کونسل کی تعداد101 کے بجائے تعداد 111 بتادی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں قائدحزب اختلاف شہزاد وسیم نے یونین کونسلز کے اعداد وشمار غلط بتائے۔سینیٹ میں پیش لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل کے مطابق اسلام آباد میں یونین کونسل کی تعداد 101 ہے جبکہ شہزاد وسیم نے تعداد111بتائی جبکہ اسلام آباد کی حدود کو بھی25کلومیٹر ،اختیار کو آدھے کلو میٹرتک محدود کردیا۔
شہزاد وسیم کا جذبات میں آ کر غلط اعداد وشمار بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ڈی چوک سرکل تک محدود ہے ۔
قائد حزب اختلاف وسیم شہزاد کا کہنا تھا کہ یہ صرف رات کی تاریکی میں واردات ڈالنے کے ماہر ہیں۔حکومت نے رجیم چینج کرنے کا آپریشن رات کی تاریکی میں کیا۔ پیٹرول بڑھانا ہو پنجاب کی سیاست ہو رات کی تاریکی میں ہوتی ہے ۔سینیٹ اجلاس دس منٹ کے نوٹس سے بھی کم وقت میں بلایا گیا ۔ایک دم اجلاس بلا کر آپ کا خیال تھا کہ ہمیں سرپرائز دیا جائے گا۔دس منٹ سے کم نوٹس پر بھی پی ٹی آئی سینیٹرز اکٹھے ہوئے اور اجلاس میں شریک ہو کر احتجاج ریکارڈ کرایا ۔
وسیم شہزاد کا مزید کہنا تھا کجہ ایمرجنسی اجلاس اس لیے بلایا کہ یہ گلی محلوں کے الیکشن ہار رہے ہیں ۔پی ڈی ایم کی ساری سیاسی جماعتیں مل کر بھی گلی محلے کا الیکشن نہیں کر سکتیں ۔اسلام آباد کی 111 نشستوں کے لیے ان کے امیدوار ہی پورے نہیں آج ۔111 پران کے امیدوار پورے نہیں تو 125 پر کیسے ہوں گے ۔یہ جوتیاں چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں اور ملک نیچے جا رہا ہے
ملک کے خزانے میں پیسے نہیں ہیں دہشت گرد اسلام آباد میں داخل ہو چکے۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی 25 کلومیٹر کی حکومت میں کونسلر ، میئر بھی پی ٹی آئی کے ہوں گے۔موجودہ حکومت 25 کلومیٹر کے بجائے آدھا کلومیٹر تک ڈی چوک تک محدود ہو گئی۔