فیس بک صارفین کی پرائیوسی کی خلاف ورزی ، کمپنی کروڑوں ڈالرز ادا کرنے کو تیار

فیس بک صارفین کی پرائیوسی کی خلاف ورزی ، کمپنی کروڑوں ڈالرز ادا کرنے کو تیار

ایک نیوز نیوز: مارک زکربرگ کی کمپنی میٹا نے فیس بک صارفین کی ذاتی تفصیلات کو تھرڈ پارٹی ایپس کی رسائی دینے کے مقدمے میں میٹا کمپنی ساڑھے 72 کروڑ ڈالرز  کا جرمانہ ادا کرنےکیلئے  تیار ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کیمبرج اینالیٹیکا اور دیگر تھرڈ پارٹی ایپس کی رسائی پر میٹا کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا جس کے بعد میٹا کی جانب سے مقدمہ نمٹانے کے لیے 72 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جس کے بعد اس مجوزہ معاوضے اور دیگر تفصیلات عدالت کے سامنے منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔

یہ مقدمہ اس وقت دائر کیا گیا تھا جب 2018 میں یہ انکشاف ہوا کہ فیس بک نے ایک برطانوی کمپنی کیمبرج اینالیٹیکا کو 8 کروڑ 70 لاکھ صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دی ہے۔میٹا  کی جانب سے مقدمے میں کسی غلطی کو تسلیم نہیں کیا گیا ۔ میٹا کا کہناہے کہ معاملات طے کرنا کمپنی اور شیئر ہولڈرز کے بہترین مفاد میں ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ گزشتہ 3 برسوں کے دوران ہم نے پرائیویسی کے حوالے سے کافی کام کیا اور ایک منظم پرائیویسی پروگرام پر عملدرآمد کیا ہے۔

واضح رہے کہ برطانوی ایپ نے 2016 میں امریکی صدارتی انتخابات کے دوران کروڑوں فیس بک صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی تھی اور ان کو سیاسی اشتہارات کے لیے استعمال کیا تھا۔