ایک نیوز نیوز: وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پرویز الٰہی کی جانب سے 5 صفحات پر مشتمل درخواست میں کہا گیا ہے کہ گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے وزیراعلیٰ کو خط لکھا ہی نہیں، خط سپیکر کو لکھا گیا وزیراعلیٰ کو نہیں، اسمبلی اجلاس سپیکر نے بلایا ہوا ہے جسے گورنر ختم نہیں کر سکتے، سپیکر ہی اجلاس ختم کر سکتے ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک اجلاس کے دوران گورنر دوسرا اجلاس نہیں طلب کر سکتے، وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک بھی اسمبلی میں جمع ہے، عدم اعتماد پر پہلے کارروائی ہونی چاہیے تھی، گورنر نے آئین کو نظر انداز کر کے محض اپنے وکلاء کے مشورے پر عمل کیا۔
وزیراعلیٰ کی جانب سے لکھی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ گورنر کو اختیار نہیں کہ وہ غیر آئینی طور پر وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کر سکیں، عدالت گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔