ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نےپرویز الہیٰ کی نظربندی کیخلاف اپیل پر فریقین کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر حتمی بحث کے لئے طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد وحید خان نے پی ٹی آئی رہنما پرویز الہیٰ کی نظربندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر پرویز الہیٰ کے وکیل فرمان مہیس نے اپنے موقف میں کہا کہ سینیئر وکیل دستیاب نہیں ایک اور سماعت کا موقع دیا جائے۔ضمانتی مچلکے جمع ہونے کے باوجود جیل حکام نے پرویز الہیٰ کو 2 دن حبس بیجا میں رکھا۔
وکیل نے بتایا کہ عدالتی حکم پر سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل نے پرویز الہٰی کے ضمانتی مچلکوں کی تفصیلات عدالت جمع کرادیں۔
سرکاری وکیل نےاپنے موقف میں کہا کہ پرویز الہیٰ کے ضمانتی مچلکے دفتری اوقات کار کےبعد وصول ہوئے۔ جیل مینوئل کے سیکشن 124 کےتحت ضمانتی مچلکوں پرکارروائی کا طریقہ موجود ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ دفتری اوقات کار کے بعد موصول ہونے والے ضمانتی مچلکوں پر کارروائی اگلے روز کی جاتی ہے۔ اگلے روز اتوار کی چھٹی کی وجہ سے ضمانتی مچلکوں پر کارروائی پیر کے روز ہونا تھی۔ اتوار کے روز ہی ڈی سی لاہور نے پرویز الہٰی کی نظربندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
عدالت نے فریقین کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر حتمی بحث کے لئے طلب کرلیا اور کہا کہ نظربندی کا حکم غیر موثر ہونے پر کیوں نہ درخواست نمٹا دی جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہیٰ کی نظربندی کے خلاف درخواست پر سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ پرویز الہیٰ کی اہلیہ قیصرہ الہیٰ نے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔