ایک نیوز: پرویز الہی اور مونس الہی کے خلاف سرکاری ٹھیکوں کے عوض کک بیکس اور گھپلوں کی انکوائری میں مونس الٰہی کی نیب انکوائری رپورٹ بھی منظر عام پر آ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مونس الٰہی کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے ہیں،پرویز الٰہی کے وزیر اعلی بنتے ہی مونس الہیٰ کے اثاثوں میں اضافہ ہوا ۔مونس الٰہی نے اپنے فرنٹ مینوں عظمت حیات اور سہیل اصغر کے زریعے ٹھیکوں کی مد میں کک بیکس لیں ۔
نیب رپورٹ کے مطابق مونس الٰہی نے جولائی 2022 سے اپنے بینک اکاؤنٹس میں ملکی و غیر ملکی بھاری رقم جمع کرائی ۔ مونس الٰہی نے جولائی 2022 کے بعد 72 ملین روپے سے 384 کنال سے زائد اراضی خریدی،خریدی گئی اراضی بظاہر کک بیکس اور رشوت کی رقم سے بنائی گئی ۔مونس الہی نے اپنے والد کے چیف منسٹر کے عہدے کا غلط استعمال کیا ۔مونس الٰہی نے گجرات میں پسندیدہ کنٹریکٹرز کو ٹھیکے دلوا کر رشوت وصول کی ۔ مونس الٰہی کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز اور منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے ہیں،سرکاری ٹھیکوں میں کیک بیکس کے کیس میں پرویز الٰہی نیب کی تحویل میں ہیں۔