دریائےستلج میں اونچے درجے کاسیلاب،107 گاؤں متاثر

Aug 23, 2023 | 10:11 AM

JAWAD MALIK

ایک نیوز: بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، دریائے ستلج میں اٹاری کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے کہا ہے کہ سیلاب سے107 کے قریب گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر ذیشان حنیف نے بتایا کہ ایک لاکھ 25 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں دریا برد ہوچکی ہیں۔ریسکیو اور پاک فوج کے دستوں نے 12 ہزارا فراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کردیا ہے، جبکہ دریائے ستلج کے قریب 11 فلڈ ریلیف کیمپ کام کررہے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ متاثرین کیلئے کھانے پینے کی اشیا اور رہائش کیلئے عارضی خیمہ بستی قائم کی گئی ہے، متاثرین کی بحالی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

بہاولنگر /دریائےستلج میں سیلاب،درجنوں آبادیاں زیرآب

بہاولنگر میں  بھکاں پتن پل پر دریائے ستلج میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب نے تباہی مچا دی،درجنوں آبادی زیرآب آنے پر سکولوں میں چھٹیاں بڑھا دی گئیں۔ہیڈسلیمانکی پر پانی کی آمد اور اخراج 155330 کیوسک ہو گیا،گنڈا سنگھ  پر پانی کی آمد 20.80فٹ اور اخراج 122326کیوسک ہے،35سال بعد انتہائی اونچے درجے کے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، متعدد حفاظتی بند ٹوٹنے سے درجنوں آبادیاں پانی میں ڈوب گئیں،ہزاروں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہو گئیں اور  پانی رہائشی ڈیروں مکانوں میں داخل  ہو گیا۔

پانی کے تیز بہاؤ سے حفاضتی بند ٹوٹنے سے چاویکا، ماڑی میاں صاحب، سنتیکا کے متعدد چکوک ڈوب گئے، متاثرہ علاقوں سے رہائشی افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں، مختلف مقامات پر شاہراہیں پانی میں بہہ گئیں، 50 سے زائد آبادیوں کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا ہے۔ 

امدادی ٹیمیں پانی میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے میں مصروف

امدادی ٹیموں نے پانی میں پھنسے 7ہزار افراد کو ریسکیو کیا،سیلاب کے باعث شاہراہیں پانی میں بہہ گئیں، 50سے زائد آبادیوں کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا،22سکولز بھی پانی کے گھیراؤ میں آگئے جس پر  راستے منقطع ہو گئے،محکمہ تعلیم نے سیلاب متاثرہ علاقوں کے 34سکولز میں چھٹیاں بڑھا دیں۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 30فلڈ ریلیف کیمپس پر متاثرین کو سہولیات کی فراہمی جاری ہیں دوسری جانب متاثرین کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے حکومتی ریلیف کی منتظر ہے۔

بہاولنگر/عارف والا میں سیلابی ریلے سے تباہی

 بے قابو سیلابی ریلے سے مزید کئی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، سیلابی پانی کئی کلو میٹر تک پھیل چکا ہے جبکہ ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں،سڑکیں ٹوٹ جانے کی وجہ سے کئی علاقوں کا زمینی رابطہ ختم ہو گیا، سیلابی پانی سے ہزاروں ایکڑ رقبے پر کاشت فصلیں تباہ و برباد ہو گئیں، ہزاروں لوگ نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔

پاکپتن/دریائےستلج کے سیلاب سے تباہ کاریاں

پاکپتن میں دریائے ستلج کے سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیلابی ریلے نے درجنوں بستیاں اجاڑ دیں، سینکڑوں مکانات پانی کی نذر ہو گئے، علاقہ مکینوں کی نقل مکانی جاری ہے ، دریا کے اطراف سیلاب متاثرین کے لیے خیمہ بستیاں آباد کر دی گئی ہیں۔نقل مکانی کرکے آنے والے خاندانوں کے لئے 6 خیمہ بستیاں قائم کی گئی ہیں، سیلاب متاثرین کو سہولیات نہ ملنے کیوجہ سے خیمہ بستیاں ویران ہیں، خیمہ بستیاں صرف فوٹو سیشن کے لیے بنائی گئی ہیں۔

منچن آباد /دریائےستلج میں اونچےدرجےکاسیلاب

دریائے ستلج میں منچن آباد کی حدود میں بابا فرید پل پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، سیلابی پانی کے بہاؤ میں اضافے سے 150سے زائد آبادیوں کا زمینی رابط منقطع ہو گیا۔ کھیتوں اور گزر گاہوں پر 7 سے 8 فٹ پانی جمع ہو چکا ہے، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے،علاقہ میں ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

مزیدخبریں