ایک نیوز نیوز: ٹوئٹرکے سابق سکیورٹی چیف پیٹر زیٹکو نے الزام لگایا ہے کہ بھارتی حکومت سوشل میڈیا کمپنی پراپنا ایجنٹ بھرتی کرنے کے لئے دباو ڈالا تھا۔
پیٹر زیٹکو کے وکلا نے یہ شکایت یو ایس جسٹس ڈپارٹمنٹ کی نیشنل سکیورٹی ڈویژن اور یو ایس سینٹ کمیٹی آن انٹیلیجنس کو جمع کروائی تھی۔
زیٹکو نے اپنی شکایت میں ٹوئٹر کو ایک غیرمنظم کمپنی کے طور پر پیش کیا، اور کہا کہ کمپنی اپنے 238 ملین ڈیلی یوزرز کے ڈیٹا کی حفاظت کرنے کے قابل نہیں۔
رپورٹ کے سیکشن پینیٹریشن بائی فارن انٹیلیجنس اینڈ تھریٹس ٹو ڈیموکریسی کے مطابق زیٹکو کو معلوم ہو گیا تھا کہ ٹوئٹر کمپنی جمہوری گورننس کو خطرات کے متعدد واقعات میں معاون کا کردار ادا کر چکی ہے۔
رپورٹ میں لکھا گیا کہ بھارتی حکومت نے بھی کمپنی پر دباو ڈالا تھا کہ وہ حکومت کے ایجنٹس کو بھرتی کرے، جن کا ٹوئٹر کے حساس ڈیٹا تک رسائی ہو سکے۔
رپورٹ کے ایک اور حصے سکیزنگ لوکل سٹاف میں ٹوئٹر کے سابق سکیورٹی چیف نے الزام لگایا کہ بھارتی حکومت نے لوکل کل وقتی ملازمین کو بھرتی کرنے کے لئے بھی دباو ڈالا تھا۔
اپنے ملازمین کو نقصان پہنچنے کے پیش نظر ٹوئٹر کمپنی نے غیر ملکی حکومتوں کی درخواستوں کو ماننے پر سنجیدگی سے غور کیا، جو کہ دوسری صورت میں کمپنی بالکل نہ کرتی۔
جانتے بوجھتے بھارتی حکومت کے ایجنٹ کو کمپنی کے سسٹمز اور یوزرز کے ڈیٹا تک رسائی دینا، ٹوئٹر کے ایگزیکٹوز کی جانب سے یوزرز کے ساتھ کے ساتھ کئے گئے وعدے کی خلاف ورزی ہے۔