پی ا ین این :ممتاز سائنسدانوں نے کہا ہے ذہنی تناؤ (اسٹریس) ایک بہت ہی تباہ کن شے ہے جس پر قابو پاکر ہم صرف چند دنوں میں ہی اپنی حیاتیاتی (بائیلوجیکل) گھڑی کو پیچھے کی جانب لوٹا سکتے ہیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ ذہنی تناؤ آپ کو اندر سے بوڑھا بناتا ہے اور اسی لیے اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔ ایک ہماری ظاہری عمر ہوتی ہے اور دوسری عمر حیاتیاتی ہوتی ہے جو خلیات اور سالمات کی سطح تک پر ہوتی ہے۔ اسی عمر کو حیاتیاتی عمر کہا جاتا ہے جو سب سے اہم ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگرآپ تندرست ہیں تو آپ کی حیاتیاتی عمر ظاہری یا تاریخی عمر سے کم ہونی ضروری ہے۔ تاہم لمبی بیماری، خراب جسمانی حالت، یا کسی اور کیفیت سے حیاتیاتی عمر بڑھ سکتی ہے جس کے نقصان خلیات، پھرسالمات اور پھر اعضا تک سامنے آتےہیں۔